تیونیسیہ ،25دسمبر(سیاست ڈاٹ کام) تیونس کے ہوائی اڈے پر اماراتی ایئر لائنز کے طیاروں کو لینڈنگ سے روک دیا گیا ہے جس کی وجہ اس سے قبل کچھ تیونسی خواتین کو اماراتی طیاروں میں داخلے سے روکنا بتائی گئی ہے۔ تیونس میں انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے اس اقدام پر تنقید کی جا رہی ہے اور اسے ‘متعصبانہ اور نسل پرستی’ پر مبنی اقدام قرار دیا جا رہا ہے ۔وزارت ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ ایسا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اماراتی ایئرلائنز بین الاقوامی معاہدوں اور قوانین کے مطابق طریقہ کار نہیں اپناتیں۔امارات کے وزیر خارجہ انور غرقاش نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا کہ ‘ہم نے اپنے تیونسی بھائیوں سے ان سکیورٹی معلومات کے لیے رابطہ کیا جو مخصوص طریقہ کار کے لیے ضروری تھے ۔ہم تیونس کی خواتین کی بہت قدر اور عزت کرتے ہیں۔تیونس کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ یو اے ای نے ہماری ملکی پروازوں کو اپنی حدود سے گزرنے اور پرواز کرنے پر پابندی لگا رکھی ہے ۔یاد رہے کہ جمعہ کو تیونیسیہ کی حکومت نے کہا تھا کہ یو اے ای کے سفیر سے وضاحت طلب کی تھی کہ یہ کیا ہو رہا ہے جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ عارضی اقدامات ہیں اور یہ پہلے ہی اٹھا ئے جا چکے ہیں۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ دبئی سے اماراتی فلائٹس میں کئی دنوں سے تیونس سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بورڈنگ بند ہے ۔کچھ تیونسی خواتین کا کہنا ہے کہ ان کا یو اے ای کا سفر تعطل کا شکار ہے اور ان کے ویزے کی بھی اضافی فیس لی جاتی ہے ۔یاد رہے کہ تیونس میں 2011 میں آئے انقلاب کے بعد یو اے ای سے اس کے تعلقات خراب ہو گئے تھے جنھیں تیونس بہتر کرنے کوشاں ہے۔