وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو کا بیان‘ ٹھوس خطرے کی اطلاع کا حوالہ
یروشلم۔3مئی(سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کو اطلاع ملی ہے کہ تیونس میں اسرائیلی مفادات یا یہودیوں پر دہشت گرد حملے کئے جائیں گے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹھوس خطرے کی اطلاع باوثوق ذرائع سے حاصل ہوئی ہے ۔ حکومت تیونس نے ان دعویٰ کی فوری تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کوئی خطرے موجود نہیں ہیں ۔ نتن یاہو کے دفتر سے کل بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ اطلاعات سے اشارہ ملتا ہے کہ اسرائیلیوں یا یہودیوں پر تیونس نے دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے لیکن تیونس کی وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ہمیں تاحال ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔ ایسے کسی خطرہ کا وجود نہیں ہے ۔یہ خطرہ یہودیوں کی ایک عید سے متعلق ہے جو 7مئی کو منائی جائے گی ۔ نتن یاہو کے بیان میں اس بات کا دعویٰ کیا گیا ہے اور یہودیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تہوار کے دوران تیونس کا دورہ نہ کریں ۔ ہزاروں یاتری مشہور ربیوں کے مقبروں لاگ باعمر کا دورہ کرنے آتے ہیں ۔ اس تہوار کے موقع پر تیونس کے جزیرہ دیربا میں عام تعطیل ہوتی ہے۔ یہاں پر عالم عرب کی آخری یہودی آبادی ہنوز مقیم ہے ۔ لاکھوں یہودی فرانس اور اسرائیل سے ہر سال اس جزیرہ کا سفر کرتے ہیں جہاں 2002ء میں ایک حملہ سے قدیم صومعہ ( یہودی عبادت گاہ) الغریبا میں 19افراد ہلاک کردیئے گئے تھے ۔ اس حملہ کی ذمہ داری القاعدہ پر عائد کی جاتی ہے ۔ تیونس غیر ملکی سیاحوں کو یہ یقین دلانے کی کوشش کررہا ہے کہ وہ بالکل محفوظ رہیں گے ۔ 21سیاح ایک جہادی حملہ میں گذشتہ مارچ میں تیونس کی بارڈو نیشنل میوزیم پر حملہ میں بھی ہلاک کردیئے گئے تھے ۔