تین پاکستانی شہری29سالہ محمد ثنان‘ان کے چھوٹے بھائی27سالہ رومان اور 25سالہ سیف کو حکومت ہند کی جانب سے شہریت فراہم کی گئی ہے۔
ریونیو ڈویثرنل افیسر ٹی ونود کمار نے منگل کے روزتینو ں کی والدہ فیض النساء کی موجودگی میں شہریت کی کاپیز ان کے حوالے کی ہے۔
نظام آباد۔شہریت کے قانون24اپریل1955کے سیکشن 5(1)کے تحت جاری کردہ احکامات کے مطابق ان کی درخواست کو منظوری ملی ہے۔ اسی طرح شہریت کے دستاویزات کی کاپی نمبر243‘244اور245ضلع انتظامیہ کو بھی روانہ کردی گئی ہے۔ ان لوگوں نے اٹھ سال قبل شہریت کے لئے درخواست دی تھی۔
محترمہ فیض النساء بنت حفیظ عبدالرحمن مرحوم و صمدانی بیگم کی شادی 1988میں پاکستان کے صوبے پنجاب میں بھاوالپور کے ساکن محمد عبدالندیم سے ہوئی تھی ‘ اس کے بعد وہ پاکستان چلی گئی مگر انہوں نے اپنی ہندوستانی شہریت ختم نہیں کی تھی۔ ان کے تینوں بیٹے پاکستان میں ہی پیدا ہوئی تھے۔
پاکستانی شوہر سے 2004میں طلاق کے بعد وہ اپنے تینوں بیٹوں کے ساتھ نظا م آباد منتقل ہوگئی تھی او ریہاں طویل مدتی ویزا پر قیام کئے ہوئے تھے۔
تفصیلات کے انکشاف سے انکار کرتے ہوئے محترمہ فیض النساء اور اپنے بچے شہریت کے دستاویزات حاصل کرنے کے فوری بعد آرڈی او چیمبرس سے روانہ ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق وہ اور ان کے بچے کئی سالوں سے پرانے شہر میں ایک خانگی اسکول چلارہی ہے ۔
درایں اثناء بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی) کارکن آر ڈی او دفتر پہنچ کر تینوں کو شہریت دئے جانے کے خلاف احتجاجی دھرنا منظم کیا‘ جب انہیں محسوس ہوا کہ تینو ں وہاں سے چلے گئے ہیں تو احتجاجی دھرنا ختم کردیاگیا۔
جب ضلع کلکٹر ایم رام موہن سے رابط قائم کیاگیا تو انہو ں نے کہاکہ حکومت ہند نے تینوں پاکستانی شہریوں کو اس وقت شہریت فراہم کی ہے جب انہیں یقین ہوگیا کہ ان تینو ں سے کوئی بھی لاء اینڈ آرڈر کا خطرہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ مجھے امید ہے کہ ان میں کسی سے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی ان کو کسی سے کوئی مسئلہ۔ جوبھی ہے میں نے ایک کمشنر آف پولیس کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے اس ضمن میں انہیں تحفظ فراہم کرنے کوکہا ہے‘‘۔