تین مغویہ روہنگیا بچائے گئے ، تین دیگر لاپتہ

ڈھاکہ، 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش میں کوکس بازار کے چکمارکل کیمپ کے قریب ایک پہاڑی جنگل سے پولیس نے تین مغوی روہنگیا پناہ گزینوں کو زخمی حالت میں بازیاب کرایا ہے لیکن ان کے تین دیگر ساتھی اب بھی لاپتہ ہیں۔ پولیس کی طرف سے پیر کو بچائے گئے پناہ گزینوں میں بالوکھلي کیمپ کے محمد عالم م (45) اور کتوپالونگ کیمپ کے عبدالخالق (23) اور محمد انور (33) ہیں۔ تینوں کی گردن آدھی کٹی ہوئی تھی۔ٹیکنا ف ماڈل تھانہ کے انچارج رنجیت کمار بروا نے بتایا کہ بچائے گئے اور لاپتہ پناہ گزینوں کو یومیہ اجرت کے لئے بالوکھلي کیمپ سے بیٹري سے چلنے والی تھری وہیلر پکڑنے کو کہا گیا تھا۔پہلے سبھی کو چکمارکل کیمپ اور بعد میں قریبی جنگل لے جایا گیا۔ اغوا کاروں نے ان کے اندرخوف پیدا کرنے اور تاوان وصول کرنے کی نیت سے ان کی گردن کے نصف حصے کو کاٹ دیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ اطلاع ملنے پر پولیس نے تلاش مہم شروع کر دی اور تینوں کو آزاد کرا لیاگیا۔تینوں کو پہلے مقامی اسپتال میں داخل کیا کیا جہاں سے انہیں کوکس بازار صدر اسپتال ریفر کر دیا گیا. تین میں سے دو بمشکل بات چیت کر پارہا ہے جبکہ تیسراکچھ بھی بول نہیں پا رہا ہے کیونکہ اس کا ووکل کورڈ کٹ چکا ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ روہنگیا پناہ گزینوں کے خلاف جرائم میں روہنگیائی جرائم پیشہ ہی شامل ہیں۔ کوکس بازار کے ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ محمد اقبال حسین نے اغوا کے مذکورہ معاملہ میں روہنگیا جرائم پیشہ افراد کے ہاتھ ہونے کے خدشہ کا اظہار کیا ہے ۔ ان کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران 19 روہنگیا پناہ گزینوں کا قتل ہو چکا ہے جن میں روہنگیا مجرموں کے ہاتھ تھے ۔