ہم نے رقم کی بچت کرتے ہوئے سماجی شعبہ میں صرف کی، حکومت کا اعتراف
نئی دہلی 2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے آج اعتراف کیا ہے کہ بین الاقوامی کروڈ آئیل کی قیمت میں کمی کے صرف 50 فیصد فوائد ہی عوام کو پہنچائے گئے اور مابقی 50 فیصد رقم سماجی شعبہ میں صرف کی جارہی ہے۔ راجیہ سبھا میں آج اپوزیشن نے حکومت پر الزام عائد کیاکہ وہ بین الاقوامی سطح پر کروڈ آئیل کی قیمت میں کمی کا فائدہ صارفین کو نہیں پہنچارہی ہے اور اس معاملہ میں اُلٹ پھیر کیا جارہا ہے۔ وزیر تیل دھرمیندر پردھان نے زور دے کر کہاکہ حکومت کوئی بھی پہلو مخفی رکھنا نہیں چاہتی۔ انھوں نے سوال کیاکہ بچت کی گئی رقم کو عوامی بہبود کے لئے خرچ کرنا کیا ’جرم‘ ہے۔ انھوں نے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ بین الاقوامی کروڈ آئیل کی قیمت میں جو کمی واقع ہوئی اس کا 50 فیصد صارفین کو راست فائدہ پہنچایا گیا اور مابقی 50 فیصد رقم سرکاری خزانہ میں رکھی گئی ہے اور اسے دیگر شعبوں جیسے سماجی شعبہ میں خرچ کیا جارہا ہے۔ حکومت نے ساری رقم استعمال نہیں کرلی۔ ہم نے کوئی بات مخفی نہیں رکھی۔ ایک متوازن مالیاتی لائحہ عمل کے تحت بچت کی گئی رقم کی زرعی انفراسٹرکچر اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اپنی بجٹ تقریر میں بھی کہا ہے کہ بین الاقوامی کروڈ آئیل کی قیمت میں کمی سے ہندوستانی معیشت کو مدد ملی۔ پردھان نے کہاکہ قیمت میں کمی کا 49 فیصد فائدہ جہاں حکومت نے صارفین کو پہنچایا وہیں ڈیزل کی قیمت میں کمی کا 41 فیصد فائدہ پہنچایا گیا۔ ہم نے کچھ رقم کی بچت کی۔ یہ ایک حساس شئے بن چکی ہے اور ہمیں متوازن بجٹ لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نے بھی واضح کردیا ہے کہ ہم نے کچھ رقم کی بچت کی اور دیگر سماجی شعبوں میں اس سرمایہ کو لگادیا۔ تاہم وزیر تیل کو اپوزیشن کی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا جس نے تیل کی قیمت میں گراوٹ کا فائدہ صارفین تک نہ پہنچاتے ہوئے پٹرول اور ڈیزل پر اکسائز ڈیوٹی میں مسلسل اضافہ کا الزام عائد کیا۔