نئی دہلی 4جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھرگے نے بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں کمی اور ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی اونچی قیمتوں کا معاملہ آج ایوان میں اٹھایا۔ کھرگے نے وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ یکم مارچ 2014 کو بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل 110 ڈالر فی بیرل تھا اور اس وقت ملک میں پٹرول کی قیمت 71روپے فی لیٹر تھی۔ سال 2016 میں خام تیل 40 ڈالر فی بیرل تک اتر گیا تھا۔ اس کے باوجود پٹرول 65 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چہارشنبہ کو بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل رہی اور ملک میں پٹرول 70 روپے فی لیٹر ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت نصف ہونے کے باوجود اس کا فائدہ صارفین کو نہیں دیا جا رہا ہے ۔ کھرگے نے کہا کہ اکتوبر 2014سے ستمبر 2017کے درمیان ڈیزل پر اکسائزڈیوٹی386فیصد اور پٹرول پر 126 فیصد بڑھ چکی ہے ۔ اس سے حکومت کو سالانہ 1.62 لاکھ کروڑ روپے کی اضافی آمدنی ہو رہی ہے اور تین سال میں وہ اپنے خزانے میں 5.5 لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی وصول کر چکی ہے۔