نئی دہلی : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی سنجیدہ کوششوں کے نتیجہ میں سعودی حکومت حج ۲۰۱۸ء کے لئے مکمل تیار ہوگیا ہے ۔پہلی بار ۱۰؍ یوم قبل تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں ۔سعودی سفیر برائے ہند ڈاکٹر سعود بن محمد الساطی نے آج یہ اطلاع دیں ۔ انہوں نے کہا کہ عازمین کی رہائش ، صحت او ران کی آمد و رفت کیلئے سعودی اہلکاروں نے کوئی کسر باقی نہیں رکھی ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ہندوستان سے ایک لاکھ پچھتر ہزار عازمین حج میں سے ایک لاکھ عازمین کی آمد ہو چکی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت کے حج بائیکاٹ کے باوجود ایران سے بڑی تعداد میں حاجیوں کی آمد ہوچکی ہے ۔او رقطر سے خراب تعلقات کے باوجود قطری حا جیو ں کے لئے حرمین شریفین کے دروازے کھلے ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے حوالہ سے بھارت کو خام تیل کی پیش کش کی ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کامستقبل میں حاجیوں کی معیاری سہولت پہنچانے کیلئے کوشاں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ان مقاصد کے تحت مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیانی فاصلہ کو پانچ گھنٹے سے گھٹا کر دو گھنٹہ کرنے کیلئے ہائی اسپیڈ ریل کا آغاز کیا گیا ہے جو آئندہ سال سے شروع ہوگی ۔ا نہوں نے کہا کہ ۲۰۱۵ء میں شاہ سلمان کے وعدہ کے مطابق مکہ شریف میں توسیع کے کام جاری ہے ۔ان میں معتمرین عازمین کیلئے نئے ۶؍ فلور ، ۶۸۰؍ اسکلیٹر اور ۲۱؍ ہزار بیت الخلاؤں کی تعمیر ہورہی ہے ۔سعودی سفیر نے بتایا کہ ا ب تک مکہ مکرمہ او رمدینہ منورہ میں دنیا بھر سے تقریبا ۱۰؍ لاکھ عازمین پہنچ چکے ہیں ۔ہرسال مجموعی طور پر ۳۰؍ لاکھ افراد حج کے فریضہ سے فیضیاب ہوتے ہیں ۔