بنکاک 26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت مخالف احتجاجیوں اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپوں میں ایک ملازم پولیس ہلاک اور 40 افراد زخمی ہوگئے۔ جس کے نتیجہ میں تھائی لینڈ کے الیکشن کمیشن نے حکومت سے خواہش کی ہے کہ آئندہ وسط مدتی انتخابات میں تاخیر کی جائے۔ پولیس کے سرجنٹ میجر 45 سالہ نارونگ پٹیسیٹ اپوزیشن احتجاجیوں کے ساتھ تھائی ۔ جاپانی اسٹیڈیم میں جھڑپوں میں زخمی ہوگئے تھے جہاں 2 فروری کے انتخابات کے لئے پرچہ جات نامزدگی داخل کئے جارہے تھے۔ وہ اسپتال میں زخموں سے جانبر نہ ہوسکے۔ ڈاکٹروں نے کہاکہ اُن کے سینہ میں گولی لگی تھی اور کثیر مقدار میں خون ضائع ہوچکا تھا۔ ایراوان ایمرجنسی سنٹر نے کہاکہ 40 احتجاجی اور بعض ملازمین پولیس زخمی ہوگئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں سفارش کی کہ آئندہ عام انتخابات میں تاخیر کی جائے
کیونکہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور ربر کی گولیاں سنگباری میں مصروف ہجوم پر استعمال کرنے کے بعد تازہ تشدد پھوٹ پڑا ہے۔ یہ احتجاجی سنگباری کرتے ہوئے اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ صورتحال پر قابو پانے سے قاصر رہنے پر پولیس نے آنسو گیس اور ربر کی گولیاں استعمال کی تھیں۔ الیکشن کمیشن نے قبل ازیں ملک گیر تشدد پر اظہار تشویش کیا تھا۔ اپوزیشن ڈیموکریٹ پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ رائے دہی کا بائیکاٹ کرے گی۔ اِن کا مطالبہ ہے کہ نگرانکار وزیراعظم انگ لک شناواترا نے مقررہ وقت پر انتخابات کے انعقاد پر اصرار کیا ہے۔ احتجاجی چاہتے ہیں کہ اِنگ لک شناواترا مستعفی ہوجائیں
اور انتخابات ملتوی کردیئے جائیں بصورت دیگر اُنھوں نے دھمکی دی ہے کہ انتخابات میں خلل اندازی کی جائے گی۔ آج صبح احتجاجی مظاہرین، جن میں سے بعض غلیلوں سے مسلح تھے، اسٹیڈیم پر پتھروں کی بارش کررہے ہیں جہاں 27 سیاسی پارٹیوں قرعہ اندازی میں مصروف تھیں۔ پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے آنسو گیس اور ربر کی گولیاں استعمال کی تھیں۔ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ صوبہ پونگ ٹوی چکچائی پُل جو سی اے ٹی او کے صدر بھی ہیں، کہاکہ پولیس نے بھرپور صبروتحمل کا مظاہرہ کیا ہے کیونکہ احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے ۔ آنسو گیس اور ربر کی گولیاں آخری صورت میں استعمال کی گئی ہیں۔