پھوکٹ۔ 7 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) تھائی لینڈ کے غار میں دو ہفتے سے پھنسے بچوں نے پہلی بار اپنے والدین سے خط کے ذریعے رابطہ کیا ہے۔انھوں نے اپنے والدین کو لکھا ہے کہ ’’آپ فکر نہ کریں…ہم سب بخیریت ہیں‘‘۔ان کے خطوط میں کھانے کی درخواست کی گئی ہے، جب کہ ایک بچے نے فرائیڈ چکن کی فرمائش بھی کی ہے۔ایک خط میں لکھا ہے: ’’استاد ہمیں زیادہ ہوم ورک نہ دیں!‘‘ جبکہ ٹیم کے 25 سالہ کوچ نے ایک علیحدہ خط میں وہاں پھنسے بچوں کے والدین سے ’معافی‘ مانگی ہے۔یاد رہے کہ ایک فٹبال ٹیم کے 12 بچے اور ان کے کوچ سیر کے لیے 23 جون کو تھائی لینڈ کے شمالی صوبے کے معروف غاروں میں گئے تھے جہاں وہ اچانک سیلاب کے سبب پھنس کر رہ گئے۔کوچ اکّاپول چنٹاوونگ نے والدین کو یقین دہانی کراتے ہوئے لکھا: ’’تمام بچوں کے پیارے والدین، اب تمام بچے اچھی حالت میں ہیں اور امدادی ٹیم ہمارا اچھا خیال رکھ رہی ہے۔ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ان کا بہترین خیال رکھوں گا اور آپ سب کی نیک خواہشات کا شکریہ‘‘۔انھوں نے مزید لکھا: ’’میں تمام بچوں کے والدین سے سنجیدگی کے ساتھ معافی مانگتا ہوں‘‘۔ یہ ٹیلی فون لائنز بچھانے کی کوشش ناکام ہونے کے بعد والدین اور بچوں کے درمیان پہلا رابطہ ہے۔