توہین عدالت مقدمہ : راہول کو دوسرے حلفنامہ کا موقع

نئی دہلی 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) رافیل مقدمے میں توہین عدالت کے سلسلہ میں راہول گاندھی کو سپریم کورٹ میں اپنے تبصرے کی وضاحت کے لئے ایک اور حلفنامہ داخل کرنے کی اجازت دے دی۔ حالانکہ راہول گاندھی نے اپنے وکیل صفائی کے توسط سے اعتراف کیاکہ انھوں نے سپریم کورٹ کے اِس تبصرے کو منسوب کرتے ہوئے ایک غلطی کی تھی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے کہاکہ ایک طرف تو وہ اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہیں اور دوسری طرف یہ کہتے ہیں کہ اُن کا تبصرہ غلطی سے سپریم کورٹ سے منسوب کیا گیا ہے۔ بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ میناکشی لیکھی نے توہین عدالت کی درخواست راہول گاندھی کے خلاف داخل کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ یہ انتہائی واضح طور پر توہین کا معاملہ ہے۔ سپریم کورٹ نے مقدمہ کی آئندہ سماعت 6 مئی کو مقرر کی ہے۔ دریں اثناء مرکز کو اِس سلسلے میں ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 مئی تک جوابی دعویٰ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جبکہ مرکزی وزارت داخلہ نے راہول گاندھی کے نام ایک نوٹس جاری کی ہے جس پر کانگریس نے حکومت پر عام انتخابات کے پیش نظر غلط وقت پر نوٹس جاری کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کی راجناتھ سنگھ نے تردید کردی۔