پولیس کو مطلوب خطرناک ماؤنواز جوڑے کی خودسپردگی
حیدرآباد ۔ یکم/ اگست (سیاست نیوز) پولیس کو مطلوب ماؤسٹ جوڑے نے آج تلنگانہ پولیس کے روبرو خودسپردگی اختیار کرلی۔ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ مسٹر انوراگ شرما نے چمبلا رویندر عرف ارجن اور اس کی بیوی وٹی ادیمی عرف دیوی کو میڈیا کے سامنے پیش کیا ۔انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ ریاست سے تعلق رکھنے والے 166 ماؤسٹ پارٹی کے ارکان روپوش ہے ۔ خودسپردگی سے متعلق مزید تفصیلات بتاتے ہوئے مسٹر انوراگ شرما نے بتایا کہ ماؤسٹ تنظیم سے اختلافات اور خرابی صحت کے باعث رویندر اور اس کی بیوی نے خودسپردگی اختیار کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ رویندر موجودہ اسٹیٹ ملٹری کمیشن رکن اور موبائیل ملٹری اسکول سکنڈ بٹالین کا انچارج ہے اور اس کے سر پر 20 لاکھ روپئے اور بیوی کے سر پر 5 لاکھ روپئے کا انعام ہے ۔ضلع ورنگل جعفر گڑھ سے تعلق رکھنے والے 44 سالہ چمبلا رویندر نے چھتیس گڑھ اور دیگر علاقوں میں دھماکے اور کئی سنگین وارداتوں میں ملوث ہے ۔اس نے 1990 ء میں پیپلز وار گروپ میں شمولیت اختیار کی اور بعد ازاں وہ دلم کے رکن کی حیثیت سے سرگرمیاں شروع کی جس میں ڈنڈا کارنیا علاقے میں سرگرم رہا ۔ 1993 ء میں اسے ڈپٹی کمشنر اسپیشل گوریلا اسکواڈ مقرر کیا گیا تھا اور 1995 ء میں ماؤسٹ ملٹری کے پلاٹون سیکشن کمانڈر کی حیثیت سے مقرر کیا گیا ۔ 1996 ء میں اس نے چھتیس گڑھ کی وٹی ادیمی سے شادی کی ۔ 2000 ء رویندر کو پلاٹون کمانڈر کے رتبہ پر ترقی دی اور بعد ازاں 2004 ء میں بھی اسے ترقی دیتے ہوئے فرسٹ کمپنی کے کمانڈر اور 2005 ء میں اسٹیٹ کمیٹی ممبر کی حیثیت سے مقرر کیا گیا ۔ 2010 ء میں ماؤسٹ پارٹی نے رویندر کو موبائیل ملٹری اسکول کا انچارج مقرر کیا تاکہ ماؤسٹ کیڈر کو ملٹری ٹریننگ دی جاسکے۔ ڈی جی پی تلنگانہ نے مزید بتایا کہ رویندر نے 24 سال تک ماؤسٹ پارٹی میں سرگرم رہا اور وہ اکثر ملٹری ونگ کی سرگرمیوں میں ملوث تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ ماؤسٹ جوڑی کو تلنگانہ پولیس کے روبرو خودسپردگی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا چونکہ ماؤسٹ پارٹی سے اختلافات اور خرابی صحت کے باعث سماجی دھارے میں شامل ہوگئے ۔ مسٹر شرما نے روپوش ماؤسٹ ارکان سے اپیل کی ہے کہ وہ سماجی دھارے میں شامل ہوجائیں جس کیلئے پولیس انہیں مکمل تعاون کرے گی ۔