مسئلہ کشمیر ہندوستان کا داخلی مسئلہ ،بین الاقوامی فورموں پر اٹھانا قابل اعتراض : وزارت خارجہ
نیویارک۔ 27 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے پاکستان کی جانب سے تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) کی کانفرنس میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل ’’غیرضروری‘‘ تھا کیونکہ یہ تنظیم اور اس کے رکن ممالک ہندوستان کے داخلی اُمور پر بحث نہیں کرسکتے۔ پاکستان نے تنظیم اسلامی تعاون کے اجلاس میں جو اس کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 73 ویں اجلاس کے موقع پر علیحدہ طور پر منعقد کی گئی ہے، مسئلہ کشمیر اٹھایا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم نے ہمیشہ اس معاملے کو جو ہمارا قطعی داخلی معاملہ ہے، ایسے فورموں میں اٹھانے پر اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس معاملے پر بحث کو مسترد کرتا ہے کیونکہ یہ ہمارا داخلی معاملہ ہے۔ ماضی میں بھی تنظیم اسلامی تعاون نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ داخلی اُمور پر تبصرے نہ کئے جائیں چنانچہ اس کی چوٹی کانفرنس میں مسئلہ اٹھانا قطعی غیرضروری ہے کیونکہ یہ مکمل طور پر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مسئلہ کشمیر کو باہمی اجلاسوں میں جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران علیحدہ طور پر منعقد کی جاتی ہیں، یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ رویش کمار نے کہا کہ یہ پاکستان کا دیرینہ رویہ ہے۔ پہلی بار یہ مسئلہ باہمی اجلاس میں اٹھایا جاتا تھا لیکن اب یہ اب ان کی جانبدارانہ کہانی کے ساتھ ہر فورم پر اٹھایا جارہا ہے۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جبکہ پاکستان نے ایسا کیا ہے۔ وہ جو کچھ کہتے ہیں اور جو معلومات فراہم کرتے ہیں، وہ بین الاقوامی برادری کیلئے ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی ’’دروغ گوئی‘‘ کا احساس ہوگیا ہے اور اس کے باوجود وہ بین الاقوامی برادری کو مسئلہ کشمیر کے ہندوستان کا داخلی مسئلہ نہ سمجھنے پر اصرار کرتا ہے۔ حالانکہ بین الاقوامی برادری پاکستان کے ایسے موقف کو قبل ازیں کئی بار مسترد کرچکی ہے۔