تنخواہوں کی عدم ادائیگی، 60 لاکھ یمنی جان لیوا غربت کا شکار

یمن ۔ 21 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ایک اقتصادی رپورٹ میں جنگ سے تباہ حال یمن کے بارے میں لرزہ خیز انکشافات کیے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو 19 ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی جاسکی ہیں جسکے نتیجے میں 60 لاکھ افراد بدترین غربت کا شکار ہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اقتصادی ابلاغیات اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں شہریوں کو غربت سے بچانے سرکاری ملازمین کو فوری تنخواہیں ادا کرنے اور تعلیم وصحت کے شعبوں میں شہریوں کی خصوصی مدد کی اپیل کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ خانہ جنگی کے نتیجے میں یمن میں فی کس ماہانہ آمدنی 45 ڈالر سے کم ہو گئی ہے۔ یہ اعدادو شمار ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ماہ صیام جاری ہے۔ رمضان المبارک کے دوران شہریوں کی ضروریات بڑھ جاتی ہیں۔ گزشتہ برس کی نسبت رواں سال ماہانہ اوسط آمدن 95 ڈالر سے کم ہو کر 43 ڈالر پرآگئی ہے جبکہ خانہ جنگی سے قبل اوسط آمدن 143 ڈالر تھی۔ فی کس آمدن میں کمی نے شہریوں کی معاشی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ باغیوں کے زیرتسلط علاقوں میں ملازمین اور ان کے کنبے بدترین غربت کا شکار ہیں جبکہ آئینی حکومت کے زیرکنٹرول علاقوں میں ملازمین کو معمول کے مطابق تنخواہیں مل رہی ہیں۔