سونیا گاندھی نے سیاسی بھیک دی ورنہ درگاہ یوسفین پر بھیک مانگتے ہوتے، کے ٹی آر کے احمق کہنے پر ہنمنت راؤ برہم
حیدرآباد ۔ یکم مئی (سیاست نیوز) سکریٹری آل انڈیا کانگریس کمیٹی اور سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے کے ٹی آر کی جانب سے انہیں احمق قرار دینے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ کے ٹی آر کا یہ ریمارک ان کے غرور و تکبر کو ظاہر کرتا ہے ۔ کے ٹی آر میرے دوست کے فرزند ہیں، لہذا میں اس ریمارک کا مناسب وقت پر جواب دوں گا ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ جس وقت کے سی آر کانگریس میں تھے ، جعلی پاسپورٹس کے معاملہ ان پر مقدمہ درج ہوا تھا ۔ اس وقت کے انچارج غلام نبی آزاد نے کے سی آر کو پارٹی سے معطل کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن میں نے صدر پردیش کانگریس کی حیثیت سے کے سی آر کی مدد کی اور انہیں 24 گھنٹے کا وقت دیا تاکہ وہ کانگریس ہائی کمان سے وضاحت کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں نے مدد نہ کی ہوتی تو کے سی آر کی سیاسی زندگی ختم ہوجاتی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کے سی آر کو سیاسی بھیک دی ہے اور کے ٹی آر مجھے احمق قرارد دے رہے ہیں۔ کے ٹی آر امریکہ میں کس طرح زندگی بسر کرچکے ہیں ، اسی کا نتیجہ ہے کہ وہ نچلی سطح کی زبان استعمال کر رہے ہیں ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ تم مجھے احمق کہہ رہے ہو ، وقت آنے پر بتاؤں گا کہ کون احمق ہے۔ انہوں نے کے ٹی آر کو انتباہ دیا کہ وہ اپنی زبان قابو میں رکھیں اور احتیاط سے استعمال کریں ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ انٹر نتائج میں دھاندلیوں کیلئے گلوبرینا کمپنی ذمہ دار ہے اور اس کمپنی سے کے ٹی آر کے برادر نسبتی کے تعلقات ہیں۔ کے ٹی آر نے جب کمپنی سے لاعلمی کا اظہار کیا تو انہوں نے مندر میں قسم کھانے کا چیلنج کیا تھا ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ کے ٹی آر انہیں احمق کہنے کے بجائے اس بات کی وضاحت کریں کہ ان کے برادر نسبتی اس اسکام میں ملوث ہیں یا نہیں ۔ کے ٹی آر پانچ سال تک وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی رہے اور وہ کس طرح کمپنی سے لا علمی کا اظہار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور کے ٹی آر کو سیاسی بھیک سونیا گاندھی نے تلنگانہ ریاست کے قیام کے ذریعہ دی ہے ورنہ یہ درگاہ یوسفین کے پاس بھیک مانگتے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمپنی سے ان کا کوئی تعلق نہیں تو پھر مندر آنا چاہئے تھا ۔ 20 سے زائد طلبہ نے خودکشی کرلی لیکن حکومت کی جانب سے ایک خاندان کو بھی پرسہ نہیں دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں خودکشی اور قتل کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ فرینڈلی پولیس کے دعوے محض دکھاوا ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے بھونگیر میں لڑکیوں کی عصمت ریزی اور قتل کے ذمہ دار سرینواس ریڈی کو انکاؤنٹر میں ہلاک کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے سرینواس ریڈی کے خلاف گواہی دینے کیلئے کوئی نہیں آئے گا جس کے بعد وہ ڈان بن جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ حاجی پور گاؤں میں آر ٹی سی کی کوئی سہولت نہیں ہے اور اسکول جانے کیلئے تین کیلو میٹر کا سفر پیدل طئے کرنا پڑتا ہے ۔ یہ ملزم 2015 ء سے اس طرح کے واقعات میں ملوث ہیں۰ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی نے آج تک حاجی پور گاؤں کا دورہ نہیں کیا ۔ انہوں نے ٹرانسپورٹ کی سہولت کیلئے حاجی پور گاؤں میں پل کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مقتول لڑکیوں کے خاندانوں فی کس 20 لاکھ روپئے ایکش گریشیا کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ قتل اور عصمت ریزی کے واقعات میں اضافہ کے سی آر اور کے ٹی آر کیلئے باعث شرم ہیں۔