تمباکو نوشی پر پارلیمانی کمیٹی رکن کے ریمارک سے تنازعہ

نئی دہلی ۔ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے شام چرن گپتا جو پارلیمانی کمیٹی کے رکن بھی ہیں، کے ریمارک پر آج نیا تنازعہ پیدا ہوا۔ انہوں نے تمباکو نوشی کرنے والوں کی صحت سے متعلق کہا تھا کہ تمباکو نوشی سے کوئی بیماری نہیں ہوتی۔ اپوزیشن پارٹیوں نے ان کے ریمارک پر احتجاج کیا اور کہا کہ انہیں پارلیمانی پینل سے برطرف کیا جانا چاہئے۔ الہ آباد سے تعلق رکھنے والے لوک سبھا ایم پی شام چرن گپتا نے کہا تھا کہ میں آپ کے سامنے تمباکو نوشی کرنے والے یا بیڑی پینے والوں کی قطار لگادوں گا اور آج کی تاریخ تک بھی ان کے اندر کوئی مرض پیدا نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کینسر میں مبتلاء ہیں۔ آپ کو شکر، چاول، آلو کھانے سے ذیابطیس ہوسکتی ہے۔ تو آپ ان اشیاء کے خلاف دیواروں پر انتباہی تحریریں کیوں نہیں لکھتے۔ تمباکو نوشی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوگا لیکن اس کے خلاف غیرضروری مہم چلائی جارہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے یہ ریمارک کا نوٹ لیتے ہوئے کہا کہ گپتا کو تمباکو نوشی سے اس لئے محبت ہے کیونکہ ان کا تمباکو کا کاروبار ہے۔ افسوس اس بات کا ہیکہ وہ پارلیمانی کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ کمیٹی میں رکن کی حیثیت سے گپتا کو شامل کرنے کو نہایت ہی غیراخلاقی عمل قرار دیتے ہوئے کانگریس کے ترجمان سنجے جھا نے کہا کہ آپ ایک منتخب رکن پارلیمنٹ ہیںاور کمیٹی کے رکن بھی ہیں، اس طرح کے بیانات نہیں دینا چاہئے۔ آپ 250 کروڑ کے بیڑی کے کاروبار میں مصروف ہیں تو اس سے دوسروں کو ترغیب نہیں دے سکتے۔