پٹھان کوٹ 5 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج اس بات کا اعتراف کیاکہ کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی کوتاہی ضرور تھی جس کی وجہ سے 6 پاکستانی دراندازایرفورس بیس پر حملہ کرنے میں کامیاب ہوئے البتہ یہ الگ بات ہے کہ ان تمام کو مار گرایا گیا جن کے پاس کچھ پاکستانی ساختہ ہتھیار تھے۔ فارورڈ بیس کا دورہ کرنے کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہاکہ دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لئے 36 گھنٹوں تک کارروائی جاری رہی جس کا سلسلہ ہفتہ کے روز سے شروع ہوا تھا۔ اب وہاں کوئی مشتبہ دہشت گرد موجود نہیں ہے۔ البتہ جب تک اس آپریشن کی تکمیل نہیں ہوجاتی وہ کوئی منفی رپورٹ پیش نہیں کریں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے یہ بات کہی۔ انھوں نے اعلان کیاکہ اس آپریشن کے دوران سکیوریٹی فورسیز کے جو سات ارکان ہلاک ہوئے ہیں اُنھیں شہید کا درجہ دیا گیا ہے
اور بعداز مرگ اُن کے خاندانوں کو وہ تمام مراعات حاصل ہوں گی جو جنگ میں شہید ہونے والے سپاہیوں کے ارکان خاندان کو دی جاتی ہیں۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے پاریکر نے کہاکہ دہشت گردوں کے پاس 40 تا 50 کیلو کارتوس اور مورٹارس تھے جنھیں موڈیفائیڈ انڈر ۔ بیارل گرینیڈ لانچر سے داغا گیا۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اُنھیں اس بات کا اعتراف ہے کہ کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی کوتاہی ضرور ہوئی ہے تاہم میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ سکیوریٹی کے معاملہ میں کسی نے بھی کوئی سمجھوتہ کیا ہو۔ تحقیقات کے بعد ہی واضح تصویر نظر آئے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ سکیوریٹی کے ہر ایک نکتہ پر بحث و مباحثہ نہیں کیا جاسکتا بلکہ کچھ مدعے ایسے ہیں جنھیں تحقیقات کے لئے چھوڑ دینا چاہئے۔ پاریکر نے البتہ اس بات پر تعجب کا اظہار کیاکہ دہشت گرد آخر بیس کی حدود میں داخل ہونے میں کیسے کامیاب ہوئے جبکہ بیس 2000 ایکڑ کے رقبہ پر محیط ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ راست حملے میں گروڈ کمانڈو کے سوائے کسی کی ہلاکت عمل میں نہیں آئی۔
سرینگر میں تحدیدات عائد
سرینگر۔ 5 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سرینگر کے چند علاقوں میں آج مسلسل دوسرے دن بھی تحدیدات جاری رہیں تاکہ شیعہ فرقہ کے عوام کو نامور عالم دین شیخ نمر کو سعودی عرب میں سزائے موت دینے پر احتجاجی مظاہرے کرنے سے روکا جاسکے۔