تمام میسجس کو 90 دن تک محفوظ رکھنا لازمی

خلاف ورزی پر جیل ،سکیورٹی ایجنسیاں مشاہدہ کی مجاز
نئی دہلی ۔ 21 ستمبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام) ہرمسیج جو آپ بھیجتے ہیں خواہ واٹس اپ ، ایس ایم ایس ، ای میل یا کسی اور طرح کا ہو انھیں لازمی طورپر 90 دن تک جوں کا توں حالت میں رکھنا ہوگا ۔ سکیورٹی ایجنسیوں کی ہدایت پر انھیں پیش بھی کرنا ہوگا ۔ میسجس کیلئے اس نئی پالیسی کے مسودہ نے نجی معاملات کے بارے میں تشویش بڑھادی ہے ۔ حکومت نے ان میسجس کو محفوظ نہ رکھنے اور بوقت ضرورت سکیورٹی ایجنسیوں کو نہ دکھانے کی صورت میں قانونی کارروائی بشمول سزائے قید کی گنجائش رکھی ہے ۔ اس نئی پالیسی میں یہ بات بھی شامل ہے کہ ان پیامات کو معلوم کرنے کی کلید حکومت کے حوالے کی جائے۔ ڈپارٹمنٹ آف الکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی کی مجوزہ پالیسی کا اطلاق ہر ایک بشمول سرکاری محکمہ جات ، تعلیمی اداروں ، شہریوں اور ہر طرح کے رابطہ خواہ وہ سرکاری ہو یا خانگی پر ہوگا ۔ عام طورپر تمام عصری مسیج خدمات فراہم کرنے والے جیسے واٹس اپ ، وائبر ، لائن ، گوگل چاٹ ، یاہو مسینجر وغیرہ بھیجے جانے والے پیامات کو فوری خفیہ کوڈ میں بدل دیتے ہیں اور بسا اوقات سکیورٹی ایجنسیوں کیلئے انھیں سمجھنا دشوار ہوتا ہے ۔ نئی پالیسی کے تحت ان پیامات کو 90 دن تک جوں کا توں حالت میں محفوظ رکھنا ہوگا ۔ اگر کوئی شخص یا غیرملکی شخص یا ادارہ سے رابطہ قائم کیا ہو تو اس ملک میں رہنے والی کی ذمہ داری ہوگی کہ خود اس کے بھیجے گئے پیامات اور وصول ہونے والے پیامات فراہم کرے ۔ اس مسودہ پالیسی کے بارے میں عوام 16 اکٹوبر 2015 ء تک تبصرہ پیش کرسکتے ہیں ۔