تمام ممالک سے دہشت گردی کیخلاف اجتماعی کارروائی کی اپیل

موناکو۔5 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان پر درپردہ تنقید کرتے ہوئے ہندوستان نے آج کہا کہ ممالک کو دہشت گرد سرگرمیوں کی میزبانی کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی سے باز آجانا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ان کی سرزمینیں دہشت گرد تربیتی کیمپس قائم کرنے کے لئے استعمال نہیں کی جاتیں۔ انٹرپول کی 83 ویں جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے یہ بھی کہا کہ بینکنگ اور کارپوریٹ شعبوں کی خفیہ نوعیت برخاست کردینے سے کرپشن اور دہشت گردی سے متعلق معاملات کی نقاب کشائی ہوگی اور یہ مجرموں پر مقدمے قائم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ممالک کو دہشت گردی کیلئے منظم انداز میں اُکسانے، سہولت فراہم کرنے اور شرکت کرنے، مالیہ فراہم کرنے اور حوصلہ افزائی سے باز آجانا چاہئے۔ ان کو برداشت کرنا بھی ان کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ممالک کو مناسب اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ان کی سرزمینیں دہشت گردی تربیتی کیمپس یا انفراسٹرکچر قائم کرنے کیلئے استعمال نہیں کی جاتیں۔ راج ناتھ سنگھ نے دنیا بھر کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اجتماعی طور پر دہشت گرد گروپس کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کریں تاکہ ان کی منظم انداز میں حوصلہ افزائی نہ ہوسکیں۔ ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے کیونکہ وہ ناجائز رقم سے ناجائز سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے نیویارک میں دہشت گرد حملے کی یاد دہانی کی اور کہا کہ اس سے مغربی دُنیا کو عالمی دہشت گردی کے تباہ کن اقدامات کا پتہ لگ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کا دہشت گرد گروپس کے بارے میں نظریہ بڑے پیمانے پر تبدیل ہوچکا ہے اوروہ اس سے لاحق خطرے کے خلاف اٹھ کھڑے ہورہے ہیں۔ ہندوستان بھی 1980ء کے دہائی کے اوائل سے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہے اور اس کو یقین ہے کہ عظیم تر چوکسی اور زیادہ سخت دفعات کی ضرورت ہے تاکہ سرحد پار سے فراہم کی جانے والی دہشت گردی کا مقابلہ کیا جاسکے۔ راج ناتھ سنگھ کا یہ تبصرہ امریکی کانگریس کے اجلاس میں پینٹگان کے اس بیان کے بعد منظر عام پر آیا ہے کہ پاکستان دہشت گرد گروپس کو برتر ہندوستانی فوج سے نیابتی جنگ کرنے کیلئے استعمال کررہا ہے۔