مرکزی حکومت پر کے سی آر کی تنقید پر بنڈارو دتاتریہ کا ردعمل
حیدرآباد 6 اگسٹ (سیاست نیوز) مرکزی وزیر محنت و روزگار مسٹر بنڈارو دتاتریہ نے واضح طور پر کہاکہ ریاست تلنگانہ میں تعمیر کئے جانے والے آبپاشی پراجکٹس کے لئے 12 فیصد جی ایس ٹی سے متعلق مرکزی حکومت کی جانب سے کیا گیا فیصلہ ہرگز یکطرفہ و صرف حکومت کا کیا کیا فیصلہ نہیں ہے بلکہ تمام ریاستوں کے ساتھ متعدد مرتبہ اجلاس منعقد کرنے کے بعد ہی جی ایس ٹی پر عمل آوری کی جارہی ہے۔ آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے دتاتریہ نے جی ایس ٹی کے تعلق سے مرکزی حکومت کے خلاف چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کی سخت مذمت کی اور کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کوئی بھی اہم فیصلہ کرنے سے قبل تمام ریاستی حکومتوں سے صلاح و مشورہ کے بعد ہی عمل آوری کرتی ہے۔ مرکزی وزیر نے چیف منسٹر کی جانب سے تمام حالات سے واقفیت رکھتے ہوئے جی ایس ٹی مسئلہ پر انصاف کے حصول کے لئے جدوجہد کرنے کی بات کہنا کوئی مناسب طریقہ کار نہیں ہے۔ مرکزی وزیر نے مزید کہاکہ جی ایس ٹی کے تعلق سے ریاستی حکومت کے خلاف امکانی طور پر عوامی احتجاج کے پیش نظر شاید چیف منسٹر نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ دتاتریہ نے کہاکہ 12 فیصد جی ایس ٹی میں کمی ہونے کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں کیونکہ آبپاشی پراجکٹس کا معاملہ کسانوں کو فائدہ پہونچانے سے تعلق رکھتا ہے لہذا وہ اس مسئلہ پر ارون جیٹلی سے بات کریں گے۔ مرکزی وزیر دتاتریہ نے ایم وینکیا نائیڈو کے نائب صدرجمہوریہ منتخب ہونے پر مسرت کا اظہار کیا اور ان کی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ علاقائی جماعتوں نے وینکیا نائیڈو کی بھرپور تائید کی۔