بٹکوئینس اور دیگر کریپٹو کرنسیوں کو ہندوستان میں قانونی حیثیت نہیں:ارون جیٹلی
نئی دہلی ۔ 2 جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت نے اشیاء اور خدمات ٹیکس ( جی ایس ٹی ) کے تحت تمام اشیاء پر ٹیکس کی ایک ہی شرح مقرر کرنے سے انکار کردیا اور کہاکہ غذائی اشیاء پر کم سے کم سطح پر ٹیکس مقرر کئے گئے ہیں جبکہ پرتعیش اشیاء کو بھاری محاصل کے زمرہ میں رکھا گیاہے۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران کہا کہ ایسے بھی چند ممالک ہیں جنھوں نے تمام اشیاء پر یکساں ٹیکس عائد کیاہے لیکن یہ تمام وہ ممالک ہیں جہاں کی ساری آبادیاں خطِ غربت سے اُوپر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان میں غذائی اشیاء کو صفر یا کم سے کم ٹیکس کے زمرہ میں رکھا گیا ہے جبکہ اشیاء تعیش بھاری ٹیکس زمرہ میں رکھی گئی ہیں۔ انھوں نے کہاکہ کئی اشیاء جو قبل ازیں 2 فیصد ٹیکس کے زمرہ میں تھے انھیں 18 فیصد زمرہ میں شامل کیا گیا۔ ٹیکس ڈھانچہ کو معقول بنانے کا عمل بدستور جاری ہے ۔ بٹکوئینس اور ایسی ہی دیگر کریپٹو کرنسیوں کے بارے میں مختلف ارکان کی گہری تشویش کے درمیان جیٹلی نے کہاکہ یہ کوئی قانونی کرنسیاں نہیں ہیں اور ان میں معاملتیں کرنے والے کسی بھی جھوکم کیلئے خود ہی ذمہ دار ہوں گے ۔ کئی ارکان نے بٹکوئینس اور دیگر کریپٹ کرنسیوں میں کاروبار پر سخت تشویش کااظہار کیا۔ راجیہ سبھا میں ڈی ایم کے کی رکن کنی موزھی ہی یہ جاننا چاہتی تھیں کہ حکومت آیا بٹکوئینس جیسی کریپٹو کرنسیوں کو باقاعدہ اور باضابطہ بنانے پر غور کررہی ہے کیونکہ ان کرنسیوں میں کئے جانے والے عالمی کاروبار میں ہندوستان کا حصہ 11 فیصد ہے۔ جیٹلی نے زور دیکر کہا کہ ’’مرکز کایہ واضح موقف ہے کہ اس قسم کی کرنسیوں سے متعلق تمام ضروری اُمور و مسائل پر غور و خوص کررہی ہے ‘‘۔