چندرا بابو نائیڈوکی قیامگاہ کا گھیراو ۔ احتجاجیوں پر لاٹھی چارج
حیدرآباد 8 اپریل (سیاست نیوز ) صدر تلگودیشم مسٹر چندرا بابو نائیڈو کی قیامگاہ پر آج بھی تلگودیشم بی جے پی اتحاد کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور اور احتجاجی کارکنوں کی مسٹر نائیڈو کی قیامگاہ کی طرف بڑھنے کی کوشش پر دو مرتبہ پولیس نے لاٹھی چارج کرکے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی اس کے باوجود بھی احتجاجی مظاہرے کو ختم نہیں کروایا جاسکا۔ شام تک بھی حلقہ پارلیمان ملکاجگری سے انتخابی ٹکٹ کے دعویدار تلگودیشم رکن اسمبلی مسٹر ریونت ریڈی اور حلقہ اسمبلی ملک پیٹ کے ٹکٹ کے دعویدار جناب مظفر علی خان کے حامیوں نے جوبلی ہلز پر نائیڈو کی قیامگاہ کے قریب دوپہر سے احتجاجی مظاہرہ شروع کیا اور تلگودیشم کے بی جے پی سے انتخابی اتحاد کے خلاف نعرہ بازی کی ۔ جب احتجاجی مظاہرین نے مسٹر نائیڈو کی قیامگاہ کی راہ میں حائل رکاوٹ کو پھلانگنے کی کوشش کی تو پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے لاٹھی چارج شروع کردیا جس کے نتیجہ میں دونوجوانوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ حلقہ پارلیمنٹ ملکاجگری سے تلگودیشم ٹکٹ کا مضبوط دعوی پیش کررہے ۔ ریونت ریڈی کے حامی اپنے ہاتھوں میں ان کی تصاویر تھامے بی جے پی کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے۔
ان کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ تلگودیشم نے جمہوری و اخلاقی اقدار کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی سے اتحاد کیا ہے۔ احتجاجی مظاہرین نے تلگودیشم کی جانب سے کئے گئے اس فیصلہ کو پارٹی کیلئے نقصاندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں نے مفادات کیلئے مسٹر نائیڈو کو ذہنی طور پر یرغمال بنالیا ہے ۔ اسی طرح تلگودیشم حلقہ اسمبلی ملک پیٹ کے کارکنوں و قائدین کو بڑی تعداد نے مظفر علی خان کو ٹکٹ دیئے جانے کا مطالبہ کررہے تھے ۔ہزاروں کی تعداد میں مسٹر نائیڈو کی قیامگاہ کے قریب دھرنا دینے والے قائدین کے بموجب مسٹر نائیڈو نے جس انداز میں بی جے پی سے مفاہمت کی ہے اس سے یہ واضح ہورہا ہے کہ پارٹی اب اپنے فیصلہ سے دستبرداری اختیار نہیں کرے گی لیکن سینئر تلگودیشم قائدین کے ساتھ ناانصافی پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کرے گی لیکن تلگودیشم کیڈر نے جمہوری انداز میں اپنے احتجاج کو درج کرواتے ہوئے اپنے احساسات سے واقف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جناب محمد مظفر علی خان جو کہ حلقہ اسمبلی ملک پیٹ سے گذشتہ برس ہی اعلان کردیئے گئے تھے اس نشست کو بی جے پی کو مختص کرنے کی اطلاعات پر برہم حلقہ اسمبلی ملک پیٹ کے نوجوانوں نے مظاہرہ کے دوران درختوں پر چڑھ کر خودکشی کی دھمکی دی۔ جناب مظفر علی خان نے بتایا کہ پارٹی کے فیصلہ سے ان کے کیڈر میں ناراضگی کے اظہار کے بعد ان کے حوصلوں میں اضافہ ہواہے اور وہ انتخابی میدان میں قسمت آزمائی کا تہیہ کرچکے ہیں ۔ مسٹر نائیڈو کی قیامگاہ پر جاری احتجاجی دھرنوں کے پیش نظر اطراف میں صیانتی انتظامات کئے گئے ہیں اور پولیس کی جانب تلاشی مہم میں شدت پیدا کردی گئی ہے چونکہ گذشتہ دو یوم سے خودسوزی کی کوشش کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔