حیدرآباد ۔ 6 ۔ اپریل : ( پی ٹی آئی ) : تلگو دیشم پارٹی کو ایک اور تازہ ترین دھکا لگا جب اس کے ایک سینئیر لیڈر اور سابق وزیر مانڈاوا وینکٹیشور راؤ اور اس پارٹی کی حیدرآباد یونٹ کے صدر ایم این سرینواس نے حکمراں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ نظام آباد کے با اثر لیڈر مانڈاوا وینکٹیشور راؤ پانچ مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں ۔ چیف منسٹر اور ٹی آر ایس کے صدر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنی پارٹی میں شمولیت پر ان کا خیر مقدم کیا ۔ توقع ہے کہ وینکٹیشورا راؤ کی شمولیت کے بعد ضلع نظام آباد میں ٹی آر ایس مزید مستحکم ہوگی ۔ حلقہ لوک سبھا نظام آباد اور دیگر مقامات پر ٹی آر ایس کی طاقت میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ ایم این سرینواس تلگو دیشم پارٹی کی حیدرآباد یونٹ کے صدر رہ چکے ہیں ۔ وینکٹیشور راؤ کی دوری سے تلنگانہ میں کسی وقت ایک بڑی سیاسی طاقت رہنے والی تلگو دیشم پارٹی کی مصیبتوں میں مزید اضافہ ہوگا ۔ حالیہ چند برسوں کے دوران اپنے کئی قائدین کی ٹی آر ایس میں شمولیت کے بعد تلنگانہ میں تلگو دیشم کی بنیادیں کافی کمزور ہوئی ہیں ۔ غالبا یہی وجہ ہے کہ تلگو دیشم پارٹی نے اس مرتبہ تلنگانہ میں لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دسمبر 2018 میں 119 رکن اسمبلی کے انتخابات میں تلگو دیشم پارٹی نے کانگریس سے مفاہمت کی تھی جس میں کانگریس کو 19 اور تلگو دیشم کو صرف 2 نشستوں پر کامیابی ملی تھی ۔ لیکن بعد میں کانگریس کے تقریبا 10 ارکان حکمران ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے تھے ۔ اس دوران ورنگل سے کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب و ڈی راجو روی چندرا نے بھی ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی ۔۔