حیدرآباد۔/25جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس کو آج اس وقت استحکام حاصل ہوا جب کانگریس، تلگودیشم اور بی ایس پی کے 11 عوامی نمائندوں نے اپنی پارٹیوں سے استعفی دے کر ٹی آر ایس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ تلنگانہ قانون ساز کونسل میں حکومت نے اکثریت کے حصول کیلئے دیگر جماعتوں کے ارکان کو ترغیب دینے میں کامیابی حاصل کرلی۔ اس طرح چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا ’’ آپریشن آکرشن‘‘ کامیاب ثابت ہوا۔ کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے عوامی نمائندوں میں 9 ارکان قانون ساز کونسل اور 2ارکان اسمبلی شامل ہیں۔
اس طرح کونسل میں ٹی آر ایس ارکان کی تعداد بڑھ کر 16ہوگئی۔ ٹی آر ایس ہیڈ کوارٹر تلنگانہ بھون میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی موجودگی میں شمولیت اختیار کرنے والے ارکان نے بی ایس پی کے 2ارکان اسمبلی کے علاوہ کانگریس کے 5، تلگودیشم 2 اور ٹیچرس زمرہ سے منتخب ہونے والے 2ارکان قانون ساز کونسل شامل ہیں۔ اس شمولیت کے بعد قانون ساز کونسل میں کانگریس پارٹی کی اکثریت گھٹ چکی ہے، وہ 17ارکان کے ساتھ 40رکنی کونسل میں اکثریتی موقف میں تھی لیکن اب اس کے ارکان کی تعداد گھٹ کر 12ہوگئی ہے اور ٹی آر ایس کے ارکان کی تعداد 16ہوگئی۔جن میں گورنر کوٹہ سے منتخب ہونے والے 2ارکان شامل ہیں۔ اس طرح اپنی حلیف جماعتوں کی تائید کے ذریعہ ٹی آر ایس صدر نشین کونسل کی نشست پر باآسانی قبضہ کرسکتی ہے۔ قانون ساز کونسل میں تلگودیشم کے 7ارکان تھے اور حال ہی میں نریندر ریڈی نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی مابقی6ارکان میں آج 2 ٹی آر ایس میں شامل ہوگئے۔
اس طرح تلگودیشم ارکان کی تعداد گھٹ کر4ہوگئی۔ ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے والے کانگریس کے ارکان قانون ساز کونسل کے آر اموس، جگدیشور ریڈی، بھوپال ریڈی، بھانو پرساد اور راج لنگم شامل ہیں۔ کے آر اموس تلنگانہ تحریک کے قدیم قائدین میں شمار کئے جاتے ہیں، وہ 1969ء کی تلنگانہ تحریک میں سرگرم تھے اور وہ تلنگانہ این جی اوز کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ جگدیشور ریڈی ایم ایل سی کے علاوہ محبوب نگر ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر ہیں جبکہ بھوپال ریڈی میدک ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر ہیں۔ بھانو پرساد کا تعلق کریم نگر سے ہے جبکہ راج لنگم جنگاؤں ضلع ورنگل سے تعلق رکھتے ہیں۔ تلگودیشم کے کونسل میں فلور لیڈر وینکٹیشورلو اور رکن محمد سلیم نے تلگودیشم سے استعفی دے کر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ پارٹی نے وینکٹیشورلو کو تلنگانہ کونسل میں فلور لیڈر اور محمد سلیم کو لیجسلیچر پارٹی کا خازن مقرر کیا تھا۔ ٹیچرس زمرہ کے 2ارکان قانون ساز کونسل جناردھن ریڈی اور پی رویندر نے بھی آج ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ ان کے علاوہ عادل آباد سے بی ایس پی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرنے والے دو ارکان اسمبلی اے اندرا کرن ریڈی اور کونیرو کونپا نے بھی ٹی آر ایس میں شمولیت کا اعلان کیا۔ دونوں ارکان اسمبلی کی شمولیت سے قانون ساز اسمبلی میں ٹی آر یس ارکان کی تعداد بڑھ کر 65ہوجائے گی۔ چندر شیکھر راؤ کی موجودگی میں دو سابق ارکان قانون ساز کونسل جن کا تعلق کانگریس سے ہے ٹی آر ایس میں شمولیت کا اعلان کیا جن میں موہن ریڈی اور اندرسین ریڈی شامل ہیں۔