تلگودیشم ۔ بی جے پی مفاہمت پر تجسس برقرار ‘ فہرست کی اجرائی ملتوی

حیدرآباد /4 اپریل ( سیاست نیوز ) تلگودیشم اور بی جے پی کے درمیان انتخابی مفاہمت پر تجسس اب بھی برقرار ہے ۔ دونوں جماعتوں کے درمیان گذشتہ کئی ہفتوں سے جاری بات چیت غیر مختتم ہے ۔ آج شام صدر تلگودیشم چندرا بابو نائیڈو نے تلگودیشم امیدواروں کی پہلی فہرست کی اجرائی کا اعلان کیا تھا لیکن زائد از ایک گھنٹہ صحافیوں کو انتظار کروانے کے بعد پریس کانفرنس کل تک ملتوی کردی گئی ۔ اطلاعات کے بموجب 5 اپریل کو بی جے پی مرکزی قائدین حیدرآباد پہونچنے والے ہیں جو نائیڈو سے راست بات کریں گے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مسٹر نائیڈو پر بی جے پی سے مفاہمت نہ کرنے دباؤ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ بی جے پی سے مفاہمت کے خلاف رکن راجیہ سبھا مسٹر ٹی دیویندر گوڑ ، مسٹر منچی ریڈی کشن ریڈی رکن اسمبلی ، مسٹر ٹی کرشنا ریڈی سابق مئیر ، جناب مظفر علی خان انچارج ملک پیٹ ، مسٹر ٹی سرینواس یادو صدر حیدرآباد تلگودیشم کے علاوہ مسٹر دیاکر ریڈی و دیگر نے آج صدر تلگودیشم سے ملاقات کرکے نمائندگی کی اور بتایا کہ مفاہمت کی صورت میں تلگودیشم کا موقف کمزور ہونے کا خدشہ ہے ۔ ذرائع کے بموجب مسٹر نائیڈو نے آج بی جے پی قیادت کو مکتوب روانہ کرکے 7 نشستوں کی فہرست روانہ کی ہے اور واضح کردیا ہے کہ ان نشستوں کا بی جے پی کو چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ان نشستوں میں حلقہ اسمبلی ایل بی نگر ، صنعت نگر ، ملک پیٹ ، ابراہیم پٹنم ، ملکاجگری ، مہیشورم کے علاوہ سکندرآباد شامل ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے جن نشستوں کا مطالبہ کیا ہے ان پر بی جے پی بضد ہے جبکہ تلگودیشم ان میں سے بیشتر نشستوں کی حوالگی پر رضامند نہیں ہے ۔ اس صورتحال میں تلگودیشم اور بی جے پی کے درمیان انتخابی مفاہمت نشستوں کی تقسیم کے علاوہ پارٹی قائدین کے دباؤ کے سبب تعطل کا شکار ہوتی نظر آرہی ہے ۔ تلگودیشم ذرائع نے بتایا کہ 5 اپریل کو بہرصورت تلگودیشم کی پہلی فہرست جاری کردی جائے گی ۔ چونکہ پرچہ نامزدگی کے ادخال کا وقت گذرتا جارہا ہے اور پارٹی کیڈر میں بے چینی کیفیت پیدا ہوتی جارہی ہے ۔