مرکز کی دھوکہ اور سازش کی پالیسیوں اور معاشی فیصلوں کے خلاف قرار دادیں منظور کی جائیں گی
وجئے واڑہ 26 مئی ( پی ٹی آئی ) تلگودیشم پارٹی کے سالانہ سہ روزہ اجلاس ’ مہاناڈو ‘ کا کل یہاں آغاز ہونے والا ہے ۔ اس مہاناڈو میں پارٹی ‘ مرکزی حکومت کی جانب سے آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا موقف نہ دینے کے خلاف ایک قرار داد منظور کی جائیگی ۔ اس کے علاوہ اس میں بگڑتے ہوئے مرکز ۔ ریاست تعلقات کا بھی احاطہ کیا جائیگا ۔ اس مہاناڈو میں مرکزی حکومت کی جانب سے کئے گئے کچھ معاشی فیصلوں کے خلاف بھی قرار دادیں منظور کی جائیں گی ۔ ان میں نامناسب عمل آوری ‘ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی جیسے مسائل کے علاوہ بینکوں پر عوام کے اٹھتے ہوئے اعتماد کو بھی شامل کیا جائیگا ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو کے آفیسر آن اسپیشل ڈیو ٹی سرینواس راؤ نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے ایک بیان میں بتایا کہ مہاناڈو کے دوران تلگودیشم پارٹی ریاستی اور قومی سیاسی صورتحال پر غور کریگی ۔ اس میں قرار دادیں منظور کی جائیں گی جس کے ذریعہ ریاستی اور قومی سیاست میں تلگودیشم کے رول کو بھی اجاگر کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے ریاست کو خصوصی موقف دینے سے متعلق راجیہ سبھا میں دئے گئے تیقن پر عدم عمل آوری اور ریاست سے عدم تعاون کے مسئلہ پر بھی قررا داد منظور کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مہاناڈو میں مرکز کی دھوکہ بازی اور سازش کی سیاست پر تفصیلی غور و خوض کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ مہاناڈو میں مرکز ۔ ریاست تعلقات کے گرتے ہوئے معیار کے تعلق سے بھی قرار داد منظور کی جائے گی ۔ آندھرا پردیش کی جانب سے مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ تنظیم جدید آندھرا پردیش قانون کے مطابق اسے خصوصی زمرہ کا موقف دیا جائے ۔ متحدہ ریاست آندھرا پردیش کی 2014 میں تقسیم عمل میں لاتے ہوئے تلنگانہ ریاست کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی ۔ مرکز نے خصوصی موقف کا وعدہ کیا تھا تاہم بعد میں اس سے منحرف ہوگئی ۔