تلگودیشم کی زعفرانی جماعت بی جے پی کیساتھ بالآخر انتخابی مفاہمت

ملک کے مفادات کا تحفظ اور بدعنوانیوں سے پاک حکومت کیلئے اتحاد: چندرابابو نائیڈو

حیدرآباد 6 اپریل (سیاست نیوز) تلگودیشم پارٹی نے بالآخر زعفرانی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہمراہ انتخابی مفاہمت کا اعلان کردیا۔ تلگودیشم 2014 ء عام انتخابات میں این ڈی اے کی حلیف جماعتوں کا حصہ ہوگی۔ صدر تلگودیشم مسٹر این چندرابابو نائیڈو نے آج بی جے پی ترجمان پرکاش جاوڈیکر کے علاوہ دیگر قائدین کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران یہ اعلان کیا۔ چندرابابو نائیڈو نے کہاکہ ملک کے عوام کے وسیع تر مفادات کے تحفظ اور ملک کو بدعنوانیوں سے پاک حکمرانی کی فراہمی کے لئے تلگودیشم پارٹی نے بی جے پی سے اتحاد کا فیصلہ کیا ہے۔ نائیڈو نے دعویٰ کیاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور حلیف جماعتیں2014 ء عام انتخابات میں زائداز 300 نشستیں حاصل کرے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ اقتدار حاصل کرنا پارٹی کا مقصد نہیں ہے بلکہ ملک کو بہتر حکمرانی کی فراہمی کی راہیں ہموار کرنا تلگودیشم پارٹی اپنی ذمہ داری تصور کرتی ہے۔ تلگودیشم پارٹی نے منقسم ریاست آندھراپردیش میں موجود 175 اسمبلی نشستوں اور 25 لوک سبھا نشستوں میں 15 اسمبلی نشستیں اور 5 پارلیمانی نشستوں کو بی جے پی کے حوالہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اِسی طرح ریاست تلنگانہ میں موجود 119 اسمبلی نشستوں اور 17 پارلیمانی حلقہ جات میں 47 اسمبلی کی نشستیں اور 8 لوک سبھا کی نشستیں بی جے پی کو حوالہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دونوں پارٹیوں کے درمیان انتخابی مفاہمت کے مسئلہ پر گزشتہ دو ہفتوں سے جاری کشمکش آج اُس وقت اختتام کو پہونچی جب مسٹر این چندرابابو نائیڈو، پرکاش جاوڈیکر ترجمان بی جے پی، پیوش گوئل خازن بی جے پی، نریش گجرال معاون کنوینر این ڈی اے نے پریس کانفرنس میں دونوں سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوئے نشستوں کی تقسیم کے معاہدہ سے واقف کروایا۔ چندرابابو نائیڈو نے دعویٰ کیاکہ ملک میں بہتر حکمرانی کی فراہمی صرف این ڈی اے کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ اُنھوں نے دونوں سیاسی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے کی جانے والی مخالفت کو سطحی قرار دیتے ہوئے اُن کی توہین کی۔ پرکاش جاوڈیکر نے بتایا کہ تلگودیشم پارٹی سے انتخابی مفاہمت کے بعد این ڈی اے کو مزید استحکام حاصل ہوا ہے اور این ڈی اے 272 سے زائد نشستیں حاصل کرتے ہوئے ملک کو بدعنوانیوں سے پاک بہتر حکمرانی کی فراہمی یقینی بنائے گی۔ اُنھوں نے بتایا کہ نشستوں کی تعداد کا تعین کرلیا گیا ہے اور بعض نشستوں کی تقسیم بھی قطعیت پاچکی ہے۔ لیکن چند نشستوں پر قطعی فیصلہ کرنا باقی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اُنھیں توقع ہے کہ اِس معاملہ کو بھی حل کرلیا جائے گا اور دونوں سیاسی جماعتیں متحدہ طور پر عوام کے درمیان پہونچ کر انتخابات میں حصہ لیں گی۔ اِس پریس کانفرنس کے دوران ہی چندرابابو نائیڈو کی قیامگاہ کے باہر تلگودیشم قائدین و کارکنوں کی بڑی تعداد کی ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری تھا اور مسٹر نائیڈو کی قیامگاہ کے اطراف و اکناف سخت صیانتی انتظامات کئے گئے تھے لیکن اِس کے باوجود بھی سینکڑوں کی تعداد میں پارٹی کارکن اُن کے مکان کے قریب واقع چیک پوسٹ پر پہونچ کر بی جے پی

۔ تلگودیشم اتحاد کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔ پولیس نے اِن کارکنوں کو مزید آگے بڑھنے سے روکنے کے لئے ہلکی طاقت کا بھی استعمال کیا۔ تلگودیشم پارٹی کارکنوں و قائدین کا الزام ہے کہ صدر تلگودیشم نے ریاست کے عوام کے مفادات کو مدنظر نہیں رکھا بلکہ نشستوں میں اضافہ کے لئے بی جے پی جیسی فرقہ پرست سیاسی جماعت سے اتحاد کیا ہے۔ تلگودیشم قائدین کی بڑی تعداد مسٹر نائیڈو سے سخت ناراض ہیں اور آئندہ دو یوم میں وہ اپنا مستقبل کا لائحہ عمل طے کرتے ہوئے اُس کا اعلان کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ صدر تلگودیشم مسٹر این چندرابابو نائیڈو نے آج تلگودیشم پارٹی کے امیدواروں کی فہرست جاری کرنے کا ذہن تیار کیا تھا لیکن بتایا جاتا ہے کہ تلگودیشم امیدواروں کی پہلی فہرست 7 اپریل کو جاری کی جائے گی۔