سابق وزیر ڈی ناگیندر کو بھی حکمران جماعت میں شامل کرنے کی کوششیں جاری
حیدرآباد 30 دسمبر ( سیاست نیوز ) گریٹر حیدرآباد کے حدود میں کانگریس اور تلگو دیشم کے 24 سابق کارپوریٹرس ٹی آر ایس سے رابطے میں ہیں سابق ریاستی وزیر و صدر کانگریس گریٹر حیدرآباد مسٹر ڈی ناگیندر بھی حکمران ٹی آر ایس سے رابطہ رکھنے والے قائدین کی فہرست میں شامل ہیں ۔ گریٹر حیدرآباد بلدیہ کی میعاد مکمل ہوچکی ہے ۔ مزید 25 بلدی حلقوں میں اضافہ کی تجویز ہے ۔ ہر حلقہ میں40 ہزار ووٹ کے لحاظ سے عہدیداروں کی جانب سے منصوبہ بندی تیار کی گئی ہے جس کو صرف حکومت کی منظوری کا امکان ہے ۔ حکمران ٹی آر ایس کا گریٹر حیدرآباد میں کمزور موقف ہے ۔ چیف منسٹر آئندہ بلدی انتخابات تک شہر میں ٹی آر ایس کو مستحکم کرنے اپنی جانب سے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ۔ شہر سے تعلق رکھنے والے تلگو دیشم کے دو ارکان اسمبلی مسٹر سرینواس یادو اور مسٹر ٹی کرشنا ریڈی پہلے ہی تلگو دیشم میں شامل ہوچکے ہیں ۔ چیف منسٹر نے سرینواس یادو کو اپنی وزارت میں شامل بھی کرلیا ہے ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ کانگریس کے سینئیر قائد سابق ریاستی وزیر مسٹر ڈی ناگیندر سے بھی ٹی آر ایس رابطے میں ہے انہیں پارٹی میں شامل ہونے کی ترغیب دی جارہی ہے ۔ ہریش راؤ کے علاوہ شہر کے تینوں وزراء مسٹر این نرسمہا ریڈی ، مسٹر پدما راو اور مسٹر ٹی سرینواس یادو کے علاوہ رکن راجیہ سبھا کے کیشو راو نے ناگیندر سے تبادلہ خیال کیا ہے ۔ آنجہانی پی جناردھن ریڈی کے بعد شہر میں ناگیندر کانگریس کے طاقتور قائدین میں شمار ہوتے ہیں اس کے علاوہ وہ گریٹر حیدرآباد کانگریس صدر بھی ہیں ۔ شہر کے تمام اسمبلی حلقوں میں قائدین سے ان کا رابطہ ہے ۔ ان کے پارٹی میں شامل ہونے سے ٹی آر ایس مستحکم ہوسکتی ہے اس کے علاوہ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں کانگریس اور تلگو دیشم کے 24 سابق کارپوریٹرس ٹی آر ایس سے رابطے میں رہنے کی اطلاعات ہیں ۔ جلد کئی قائدین کی ٹی آر ایس میں شمولیت کا امکان ہے ۔ اور ہر سیاسی جماعت میں ہلچل مچی ہوئی ہے ۔ پارٹی کے سینئیر قائدین اپنے اپنے جونیر قائدین سے رابطہ پیدا کرکے انہیں پارٹی نہ چھوڑنے کا مشورہ دے رہے ہیں ۔