جگن کی نریندر مودی سے ملاقات پر تبصرے اور ریمارکس مسترد : رکن اسمبلی سریدھر ریڈی کا بیان
حیدرآباد 20 مئی ( آئی این این ) تلگودیشم قائدین کی جانب سے وائی ایس آر کانگریس سربراہ جگن موہن ریڈی کی بی جے پی لیڈر نریندر مودی سے ملاقاتوں پر ہونے والے ریمارکس کو وائی ایس آر کانگریس نے مسترد کردیا ہے ۔ پارٹی رکن اسمبلی کے سریدھر ریڈی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی سیما آندھرا میں اپوزیشن کا رول ادا کریگی اور وہ ملک میں ایک مثالی اپوزیشن کے طور پر ابھریگی ۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم قائدین الزامات عائد کر رہے ہیں کہ جگن موہن ریڈی نے اپنے خلاف جاری مقدمات کے سلسلہ میں نریندر مودی سے نمائندگی کی ہے ۔ یہ الزامات بالکل بے بنیاد ہیں کیونکہ تمام مقدمات عدالتوں میں زیر دوران ہیں اور عدلیہ پر وزیر اعظم یا مرکزی حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ریمارکس اور بیانات سے پتہ چلتا ہے کہ تلگودیشم قائدین اور ذرائع ابلاغ کے ایک گوشے کو عدلیہ کے کام کاج پر کوئی یقین نہیں ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلگودیشم کے قائدین وائی ایس آر کانگریس کے مقامی قائدین کو پارٹی سے انحراف کی حوصلہ افزائی کرنے اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں ۔ یہ بہتر حکمت عملی نہیں ہے ۔
وائی ایس آر کانگریس کے 67 ارکان اسمبلی ہیں اور آٹھ ارکان پارلیمنٹ ہیں ۔ وہ ایک بڑی طاقت ہے اور تمام عوامی منتخبہ نمائندوں کا پارٹی سربراہ جگن موہن ریڈی پر مکمل یقین اور بھروسہ ہے ۔ انہیں یقین ہے کہ جگن موہن ریڈی پارٹی کو بہتر انداز میں چلائیں گے اور وقت یہ بات ثابت کردیگا ۔ مسٹر ریڈی نے کہا کہ جہاں تک عوامی مسائل کا سوال ہے ہم حکومت کو مسائل کی بنیاد پر تائید فراہم کرینگے لیکن اگر حکومت اپنے وعدوں کو پورا نہیں کرتی ہے تو ہم حکومت کے خلاف بھی جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک پارٹیوں کو ملنے والے ووٹوں کے تناسب کا سوال ہے تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس میں صرف دو فیصد ووٹوں کا فرق ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس زیادہ پیچھے نہیں ہے ۔ نریندر مودی اور دوسروں کی تلگودیشم کی تائید کی وجہ سے یہ تناسب رہا ہے ورنہ وائی ایس آر کانگریس بھی ایک طاقتور جماعت کے طور پر ابھری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جگن موہن ریڈی نے نریندر مودی سے ملاقات میں ریاست کے تقسیم کے وقت سیما آندھرا سے ہوئی ناانصافیوں کے تعلق سے نمائندگی کی ہے ۔