تلگودیشم میں برقراری پر سیاسی مستقبل تاریک، ٹی آر ایس میں شمولیت پر اہم عہدے ممکن

ٹی آر ایس کا آپریشن آکرشن، ریونت ریڈی کے معاملہ سے تلگودیشم کے ارکان اسمبلی کو ٹی آر ایس میں شمولیت کی ترغیب
حیدرآباد۔/6جون، ( سیاست نیوز) نوٹ برائے ووٹ اسکام میں تلگودیشم رکن اسمبلی ریونت ریڈی کی گرفتاری کے بعد ٹی آر ایس نے تلگودیشم کے مزید قائدین پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ انہیں ٹی آر ایس میں شمولیت کی ترغیب دی جاسکے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریونت ریڈی کی گرفتاری اور تلنگانہ میں تلگودیشم پارٹی کی نیک نامی متاثر ہونے کو بنیاد بتاکر ٹی آر ایس نے تلگودیشم کے تلنگانہ قائدین کو راغب کرنے کیلئے آپریشن آکرشن کا آغاز کیا ہے۔ تلنگانہ میں موجود تلگودیشم کے ارکان اسمبلی سے مختلف درمیانی افراد کے ذریعہ ربط پیدا کرتے ہوئے انہیں ٹی آر ایس میں شمولیت کی ترغیب دی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تلگودیشم قائدین کو ریونت ریڈی معاملہ سے خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ تلگودیشم قائدین ٹی آر ایس میں شمولیت کیلئے تیار ہوجائیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض ارکان اسمبلی اور سینئر قائدین سے ٹی آر ایس کے بعض اہم قائدین نے ربط قائم کیا اور انہیں باور کرانے کی کوشش کی کہ تلگودیشم میں برقراری کی صورت میں ان کا سیاسی مستقبل تاریک ہوسکتا ہے جبکہ ٹی آر ایس میں شمولیت کے ذریعہ وہ حکومت میں کوئی اہم عہدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ تلگودیشم سے تعلق رکھنے والے بعض ارکان اسمبلی نے حالیہ عرصہ میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی اُن میں سے ایک سرینواس یادو اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیئے بغیر کابینہ میں موجود ہیں۔ اسی دوران تلگودیشم پارٹی کے تلنگانہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے پارٹی صدور اور اہم قائدین کا آج حیدرآباد میں اجلاس منعقد ہوا جس میں آئندہ کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ قائدین نے شکایت کی کہ ٹی آر ایس کی جانب سے تلگودیشم قائدین کو بلیک میل کرتے ہوئے پارٹی سے انحراف کیلئے اُکسایا جارہا ہے۔ دوسری طرف کئی وزراء کھلے عام یہ اعلان کرچکے ہیں کہ چندر شیکھر راؤ کی کارکردگی سے متاثر ہوکر دیگر جماعتوں کے قائدین ٹی آر ایس میں شمولیت کیلئے تیار ہیں۔