تلگودیشم ارکان اسمبلی کرشنا راؤ اور پرکاش گوڑ کی ٹی آر ایس میں شمولیت

ٹی ہریش راؤ کا ارکان اسمبلی سے رابطہ، کے سی آر سے عنقریب ملاقات متوقع
حیدرآباد /23 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ بالخصوص گریٹر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے تلگودیشم ارکان اسمبلی چندرا بابو نائیڈو کو مایوس کر رہے ہیں۔ کوکٹ پلی کے رکن اسمبلی کرشنا راؤ بہت جلد حکمراں ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے ہیں۔ تلنگانہ میں ناکامی کے بعد تلگودیشم کے عوامی نمائندے تیزی سے سیاسی وفاداریاں تبدیل کر رہے ہیں، جب کہ کنٹونمنٹ کے انتخابات میں تلگودیشم کو بہت بڑا نقصان ہوا۔ قبل ازیں گریٹر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے تین ارکان اسمبلی ٹی آر ایس میں شامل ہو چکے ہیں۔ ذرائع کے بموجب حلقہ اسمبلی کوکٹ پلی میں آندھرا والوں کی اکثریت ہے، جنھوں نے عام انتخابات میں ٹی آر ایس کو شکست دے کر تلگودیشم کے ایم کرشنا راؤ کو منتخب کیا، لیکن اب کرشنا راؤ ریاستی وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ سے رابطہ میں ہیں۔ یہ بھی افواہ گرم ہے کہ وہ 26 جنوری کے بعد چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کرکے ٹی آر ایس میں شامل ہو جائیں گے۔ ذرائع کے بموجب کوکٹ پلی کی ترقی کے لئے حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر ترقیاتی فنڈس جاری کرنے کرشنا راؤ کو تیقن دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں راجندر نگر کی نمائندگی کرنے والے تلگودیشم رکن اسمبلی پرکاش گوڑ بھی ٹی آر ایس سے رابطہ بنائے ہوئے ہیں، لیکن انھوں نے ٹی آر ایس میں شمولیت کے لئے یہ شرط رکھی ہے کہ حلقہ اسمبلی راجندر نگر کی ترقی کے لئے 350 کروڑ روپئے منظور کئے جائیں۔ ذرائع کے بموجب ہریش راؤ اور دیگر وزراء پرکاش گوڑ سے بات چیت کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے وہ بھی ٹی آر ایس میں شامل ہوسکتے ہیں۔