آندھراپردیش کے بجٹ اجلاس کی تاریخ سے بھی ٹکراو پر تنقیدیں
حیدرآباد ۔ 22 ؍ فبروری( سیاست نیوز) تلنگانہ بجٹ سیشن کے موقع پر اتوار کو بھی اجلاس طلب کرنے کی تجویز پر تنازعہ پیدا ہوا ہے ۔ تلنگانہ حکومت نے 8 ؍ مارچ اتوار کو اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر اپوزیشن پارٹیوں نے شدید تنقید کی ہے ۔ اس کے علاوہ آندھراپردیش کا بجٹ سیشن بھی تلنگانہ کے بجٹ سیشن کی تاریخ 7 مارچ تا 22 مارچ میں ٹکراؤ پیدا ہوا ہے۔ تلنگانہ حکومت نے 20 روزہ بجٹ اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا تو حکومت آندھراپردیش نے بھی انہیں تواریخ میں بجٹ سیشن طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سے ایک ہی شہر میں دو ریاستوں کے بجٹ اجلاسوں کے تواریخ سے ٹکراؤ کے ساتھ انتظامات کا بھی مسئلہ پیدا ہو رہا ہے ۔ تلنگانہ اسمبلی میں 8 مارچ اتوار کو بجٹ سیشن منعقد کرنے کی تجویز کی اپوزیشن نے مخالفت کی ہے ۔ حکومت نے تجویز پیش کی ہے کہ اتوار کو گورنر کے خطاب پر تحریک تشکر کے لئے مباحث شروع کئے جائیں ۔ سیاسی پارٹیوں نے حکومت کے فیصلہ کی مخالفت کی ہے اور کہا کہ حکومت نے ان سے مشاورت کے بغیر فیصلہ کیا ہے ۔ پارٹی خطوط سے بالاتر ہو کر سیاسی پارٹیوں کے قائدین نے بتایا کہ عام طور پر حکومت اپنی تجاویز کو بزنس اڈائیزری کمیٹی کے سامنے نہیں کرتی ہے اس پر فیصلہ کرنے کا اختیار بزنس اڈوائزری کمیٹی کو ہوتاہے کہ اجلاس کی کتنی نشستیں ہوںگی اور اجلاس میں کیا کارروائی کی جائے آیا ہفتہ اور اتوار کو بھی اجلاس طلب کیا جائے یا نہیں ‘ تعطیل کے دن اجلاس کا انعقاد یا شام کے سیشن کی طلبی کی ضرورت پر بھی غور کرنا بزنس اڈوائزری کمیٹی کا کام ہے ۔لیکن تلنگانہ حکومت نے اپنے بل پر من مانی طریقہ و فیصلے کر رہی ہے ۔ بی جے پی ریاستی صدر کشن ریڈی اور کانگریس ‘ ٹی ڈی پی لیڈر جے گیتا ریڈی نے اس مسئلہ کو اسپیکر سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔