مخلوعہ جائیدادوں پر جلد تقررات کا منصوبہ ، تعلیم کو معیاری بنانے پر توجہ ، چیف منسٹر کی ہدایات
حیدرآباد۔/2ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں واقع مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلرس کے تقرر کے سلسلہ میں حکومت بہت جلد سرچ کمیٹی کی تشکیل عمل میں لائے گی۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے وزیر تعلیم جگدیشور ریڈی کو ہدایات جاری کی ہیں۔ حکومت وائس چانسلرس کی مخلوعہ جائیدادوں پر جلد تقررات کا منصوبہ رکھتی ہے تاکہ تلنگانہ میں واقع یونیورسٹیز کی بہتر کارکردگی اور حوصلہ افزاء تعلیمی نتائج کو یقینی بنایا جاسکے۔ تلنگانہ کی مختلف یونیورسٹیز میں انچارج وائس چانسلرس خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وزیر تعلیم جگدیشور ریڈی نے بتایا کہ بہت جلد مستقل وائس چانسلرس کا تقرر عمل میں لایا جائے گا اور اس سلسلہ میں حکومت سرچ کمیٹی تشکیل دے گی جس کی بنیاد پر وائس چانسلرس کا انتخاب عمل میں آئے گا۔ وائس چانسلرس کے عہدہ کیلئے تلنگانہ کے پروفیسرس میں زبردست مسابقت جاری ہے اور ٹی آر ایس سے قربت رکھنے والے پروفیسرس اس عہدہ کے حصول کیلئے سرگرداں ہیں۔ چیف منسٹر اور مختلف وزراء کے پاس ناموں کی سفارش کی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ تلنگانہ کے مخلوعہ وائس چانسلرس کے عہدوں میں ایک پر مسلم شخصیت کو نامزد کرنے پر غور کررہے ہیں اور اس سلسلہ میں مختلف ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔ تلنگانہ میں واقع یونیورسٹیز میں عثمانیہ یونیورسٹی، تلنگانہ یونیورسٹی نظام آباد، پالمور یونیورسٹی محبوب نگر، بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی اور کاکتیہ یونیورسٹی ورنگل میں وائس چانسلرس کے عہدے مخلوعہ بتائے جاتے ہیں جبکہ ستواہانہ یونیورسٹی کریم نگر اور مہاتما گاندھی یونیورسٹی نلگنڈہ میں وائس چانسلرس کی میعاد ابھی باقی ہے۔ 5مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے سلسلہ میں جلد ہی سرچ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ وائس چانسلرس کے تقرر کے ساتھ ساتھ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان یونیورسٹیز میں اردو ڈپارٹمنٹ قائم کئے جائیں جہاں یہ ابھی تک قائم نہیں کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پالمور یونیورسٹی محبوب نگر، مہاتما گاندھی یونیورسٹی نلگنڈہ اور کاکتیہ یونیورسٹی ورنگل میں اردو ڈپارٹمنٹ موجود نہیں ہے حالانکہ ان اضلاع میں اردو آبادی قابل لحاظ تعداد میں ہے۔ تلنگانہ حکومت جو ساری ریاست میں اردو کو دوسری سرکاری زبان اور اس کی ترقی و فروغ کیلئے ہر ممکن اقدامات کا اعلان کررہی ہے اسے اپنی سنجیدگی ثابت کرنے کیلئے مذکورہ تینوں یونیورسٹیز میں اردو ڈپارٹمنٹ قائم کرنا چاہیئے۔ تلنگانہ کے 9اضلاع میں اردو دوسری سرکاری زبان کا درجہ رکھتی ہے اور صرف کھمم ضلع میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا جانا باقی ہے۔ ٹی آر ایس سے تعلق رکھنے والے قائدین اور دیگر جماعتوں کے قائدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذکورہ یونیورسٹیز میں اردو ڈپارٹمنٹ کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے مساعی کریں۔ اقلیتوں اور اردو داں طبقہ کو اس سلسلہ میں ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ محمد محمود علی سے امیدیں وابستہ ہیں کہ وہ اردو کے ساتھ انصاف کو یقینی بنائیں گے اور یونیورسٹیز میں اردو ڈپارٹمنٹ کا آغاز عمل میں لائیں گے۔ اسی دوران ٹیچرس زمرہ سے تعلق رکھنے والے ارکان قانون ساز کونسل کی قیادت میں تلنگانہ اساتذہ کی تنظیموں نے وزیر تعلیم جگدیشور ریڈی سے ملاقات کی۔ بتایا جاتا ہے کہ اساتذہ کے دیرینہ مسائل اور یونیورسٹیز کے وائس چانسلرس کے تقررات کے مسئلہ پر بات چیت کی گئی۔