تلنگانہ گرے ہانڈس کے ہاتھوں ماویسٹوں کا انکاونٹر

چیف منسٹر کے سی آر کا وعدوں سے انحراف ، سیول لبرٹیز کمیٹی و تنظیم حقوق انسانی کی تنقید
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : سیول لبرٹیز کمیٹی اور تنظیم حقوق انسانی نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ وہ چھتیس گڑھ کے موضع لنکا پلی کے جنگلات میں 12 جون کو تلنگانہ گرے ہانڈس کے ہاتھوں انکاونٹر واقعہ میں ماویسٹ پارٹی دلم رکن 19 سالہ ویویک اور ان کے دو ساتھیوں 23 سالہ کملا اکا اور 25 سالہ سونی ہلاکت واقعہ کی عدالتی تحقیقات کروانے کے علاوہ خاطی پولیس ملازمین کے خلاف دفعہ 302 کے تحت قتل کا مقدمہ درج کروایا جائے ۔ یہ بات آج یہاں ریاستی نائب صدر سیول لبرٹیز کمیٹی پروفیسر جی لکشمن ، تنظیم حقوق انسانی رکن مسٹر ایم جیون کمار پریس کانفرنس میں بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ سیول لبرٹیز کمیٹی اور تنظیم حقوق انسانی کی جانب سے ترتیب دی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے تحقیقات کے بعد اپنی رپورٹ پیش کی ہے جس میں تلنگانہ گرے ہانڈس کی جانب سے ظلم و بربریت پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تحریک تلنگانہ کے دوران ریاست کے قیام کے بعد ریاست کو انکاونٹرس سے پاک رکھنے کا تیقن دیا تھا ۔ لیکن وہ اقتدار کی گدی سنبھالتے ہی اپنے وعدے اور تیقنات سے راہ فراری اختیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش انکاونٹر کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں ۔ انہوں نے برسر اقتدار ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ماویسٹ سرگرمیوں میں ملوث رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے معصوم آدی واسیوں کو ہراساں کررہی ہے ۔ انہوں نے چھتیس گڑھ کے لنکا پلی جنگلات میں پیش آئے انکاونٹر واقعہ کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرواتے ہوئے ویویک اور ان کے دو ساتھیوں پر مبینہ طور پر فائرنگ کر کے ہلاک کرنے کے واقعہ میں ملوث گرے ہانڈس پولیس ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے ۔ اور چیف منسٹر اس کی ذمہ داری قبول کریں۔ اس موقع پر سیول لبرٹیز کمیٹی قائدین مسرز این نارائن راؤ ، ڈی سریش کمار بھی موجود تھے ۔۔