تلنگانہ کے 2040 عازمین حج سعودی عرب پہونچ گئے

 

حج ہاؤز میں چھٹے قافلے کو محمد علی شبیر نے وداع کیا ، انتظامات میں دشواریوں کا اعتراف
حیدرآباد۔/3ستمبر، ( سیاست نیوز) حج 2015 کے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے عازمین حج کے 6 قافلوں کے ذریعہ ابھی تک 2040 عازمین حج سعودی عرب روانہ ہوچکے ہیں۔ آج عازمین حج کے 3قافلے روانہ ہوئے۔ ایر انڈیا کی خصوصی پروازوں کے ذریعہ عازمین کی روانگی عمل میں آرہی ہے اور ہر فلائٹ میں 340 عازمین کی گنجائش ہے۔ حج ہاوز میں آج شام عازمین حج کے چھٹویں قافلے کو قائد اپوزیشن قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے وداع کیا۔ اس موقع پر رکن قانون ساز کونسل ایم ایس پربھاکر، اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور، مولانا سید شاہ قاضی اعظم علی صوفی، مولانا حمید الدین شرفی کے علاوہ کانگریس کے اقلیتی قائدین موجود تھے۔ عازمین حج کی روانگی کے پہلے دن 3 فلائیٹس روانہ ہوئی تھیں اور آج دوسرے دن 3 فلائیٹس روانہ ہوئی ہیں۔ پہلی فلائیٹ صبح 6بجکر 10منٹ پر روانہ ہوئی جبکہ دوسری فلائیٹ شام 4بجے شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ سے روانہ ہوئی۔ تیسری فلائیٹ جو رات 11بجکر 10منٹ پر روانہ ہوئی اُن عازمین کو حج ہاوز سے شام 7بجے آر ٹی سی کی خصوصی بسوں کے ذریعہ شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ روانہ کیا گیا۔ تلبیہہ کی گونج میں عازمین کی بسیں روانہ ہوئیں اور انہیں وداع کرنے کیلئے سینکڑوں کی تعداد میں رشتہ دار اور دوست احباب موجود تھے۔ صبح کے قافلوں کو مولانا تجمل حسین اور مولانا مفتی جمال الرحمن نے مخاطب کیا اور مناسک حج بیان کئے۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود محمد جلال الدین اکبر نے حج ہاوز میں عازمین حج کی روانگی کے انتظامات کی شخصی طور پر نگرانی کی۔ قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے عازمین حج سے خطاب کرتے ہوئے انہیں تلقین کی کہ وہ سعودی عرب میں قیام کے دوران حرمین شریفین میں عبادات پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں اور دنیاوی اُمور سے دور رہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے حرمین شریفین میں دعاؤں کی قبولیت کا موقع فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے مہمانوں کو وداع کرنا از خود باعث افتخار ہے۔ انہوں نے عازمین کو مشورہ دیا کہ سفر کے دوران تلبیہہ کی کثرت رکھیں اور کعبۃ اللہ پر پہلی نظر پڑتے ہی تحریری دعاؤں کی بجائے دل سے دعاؤں کا اہتمام کریں کیونکہ کعبۃ اللہ پر پہلی نظر اور پھر اسے دیکھتے ہوئے کی گئی دعائیں رد نہیں کی جاتیں۔           (باقی سلسلہ صفحہ 8 پر )