فروغ ادویات سازی کا منصوبہ، کے چندرشیکھر راؤ کا عزم
حیدرآباد ۔ 4 ڈسمبر (سیاست نیوز) ہندوستان کی سب سے بڑی فارماسٹی 11 ہزار ایکڑ پر مشتمل ماچرلہ میں قائم کرنے کا حکومت تلنگانہ نے فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے اعلان کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہیکہ ماچرلہ میںقومی سطح کی سب سے بڑی فارماسٹی کے قیام کی صورت میں 30 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ حکومت نے تلنگانہ میں ادویات سازی کی کمپنیوں کو راغب کرنے کیلئے یہ اقدام کیا ہے اور اس اقدام کے ذریعہ حکومت حیدرآباد کے قریب واقع ماچرلہ کو ادویات سازی کے مرکز کے طور پر فروغ دینے کا منصوبہ رکھتی ہے لیکن اس کے برعکس ادویات کی تیاری کرے والی کمپنیوں کو حکومت تلنگانہ پر کس حد تک بھروسہ ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہیکہ 28 نومبر کو حکومت کرناٹک کی کابینہ کے اجلاس میں چیف منسٹر کرناٹک سدارمیا نے کابینہ کو اس بات سے واقف کروایا کہ تلنگانہ میں موجود ادویات سازی کی 53 کمپنیاں یادگیر منتقل ہونے کی منصوبہ بندی کررہی ہے اور کمپنیوں کے نمائندوں نے حکومت کرناٹک سے رابطہ قائم کرتے ہوئے اس خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی 53 ادویات ساز کمپنیوں کے یادگیر منتقل ہونے کی صورت میں ریاست کرناٹک میں 1297 کروڑ کی سرمایہ کاری متوقع ہے اور اس سے 10779 افراد کو راست روزگار کے مواقع حاصل ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بالواسطہ طور پر ہزاروں نوجوانوں کو روزگار سے مربوط کیا جاسکتا ہے۔ ان 53 کمپنیوں کے کرناٹک میں خیرمقدم کیلئے حکومت کرناٹک کی جانب سے 640 ایکر اراضی یادگیر میں فراہم کرنے پر رضامندی بھی ظاہر کردیئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ مرکزی حکومت نے قومی سرمایہ کاری و تیار کنندگان زون (نیشنل انوسٹمنٹ اینڈ مینوفکچرنگ زون) کے طور پر کرناٹک کے 4 اضلاع کو منظوری فراہم کی ہے جس میں کلابرگی (گلبرگہ)، ٹمکور، پولار اور بیدر شامل ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی راست نگرانی میں تیار کی گئی حکومت تلنگانہ کی صنعتی پالیسی کے ذریعہ حکومت تلنگانہ صنعتکاروں کو راغب کروانے اندرون 30 یوم تمام مراحل و اجازت ناموں کی اجرائی کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں حکومت تلنگانہ کی جانب سے صنعتکاروں کو تلنگانہ میں سرمایہ کاری اور پیداوار کے آغاز کے اندرون 5 سال 50 تا 75 فیصد ویاٹ کی بازادائیگی کی بھی پیشکش کی گئی ہے۔