تلنگانہ کے لیے ایمس کی عدم منظوری مایوس کن

چھوٹی صنعتوں کے لیے ٹیکس میں کمی کا خیر مقدم : کویتا
حیدرآباد ۔ یکم   فروری (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ کے کویتا نے مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کیلئے ایمس کی عدم منظوری پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی کی جانب سے بجٹ کی پیشکشی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کویتا نے  کہا کہ اگرچہ بجٹ میں مختلف شعبوں کیلئے کئی ایک رعایتوں کا اعلان کیا گیا ہے لیکن تلنگانہ کیلئے ایمس کے قیام کا کوئی اعلان بجٹ میں شامل نہیں ہے ۔ تلنگانہ حکومت نے مرکز سے ایمس کے طرز پر ادارہ قائم کرنے کی سفارش کی تھی اور توقع کی جارہی تھی کہ بجٹ میں اس کا اعلان کیا جائے گا۔ کویتا نے کہا کہ بجٹ میں چھوٹی اور متوسط صنعتوںکیلئے ٹیکس میں جو کمی کی گئی ہے، وہ اچھی علامت ہے اور اس سے ملک میں صنعتی ترقی کی راہ ہموار ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے عام آدمی کیلئے کئی رعایتوں کا اعلان کیا ہے ۔ گھریلو اور چھوٹی صنعتوں کیلئے ٹیکس کی شرحوں کو 30 فیصد سے گھٹاکر 25 فیصد کرنا مرکز کا مستحسن اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ملک میں 90 فیصد صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔ کویتا نے کہا کہ صنعتوںکی ترقی سے نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے انفرادی ٹیکس کی شرح کو 10 فیصد سے گھٹاکر 5 فیصد کرنے کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا اورکہا کہ حکومت نے نہ صرف ٹیکس معافی کی حد میں اضافہ کیا ہے بلکہ ڈھائی تا پانچ لاکھ روپئے کی سالانہ آمدنی پر ٹیکس کی شرح کو 10 سے گھٹاکر 5 فیصد کیا ہے ۔ حکومت کے اس فیصلہ سے ایک طرف سرکاری خزانہ تو فائدہ ہوگا تو دوسری طرف عوام پر ٹیکس کا بوجھ کم ہوگا۔ کویتا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بہتر خدمات کی فراہمی اور ٹیکس کی شرح میں کمی کے سبب عوام رضاکارانہ طور پر ادائیگی کیلئے آگے آسکتے ہیں۔ کویتا نے کہا کہ بجٹ میں کسانوں کیلئے جو فیصلے کئے گئے ، وہ کافی نہیں ہے، زرعی شعبہ کیلئے حکومت کو مزید رعایتوں کا اعلان کرنا چاہئے۔ ٹی آر ایس کی جانب سے اس سلسلہ میں بجٹ پر مباحث کے دوران حکومت سے نمائندگی کی جائے گی۔