برسر اقتدار پارٹی کا پلینری اجلاس مایوس کن ، محمد علی شبیر کا شدید ردعمل
حیدرآباد ۔ 28 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز) : قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے ٹی آر ایس کے پلینری اجلاس کو تلنگانہ عوام کے لیے مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے عوام خشک سالی اور گرمی کی شدت سے پریشان ہے ۔ پلینری میں مرغن غذاوں سے جشن مناتے ہوئے عوامی مسائل سے حکومت کو کوئی تعلق نہ ہونے کا ثبوت دیا گیا ۔ آج سی ایل پی آفس اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ اس موقع پر ڈپٹی فلور لیڈر مسٹر پی سدھاکر ریڈی بھی موجود تھے ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے کروڑہا روپئے خرچ کرتے ہوئے کھمم میں پلینری اجلاس طلب کیا مگر یہ اجلاس عوام کے لیے بے فیض رہا ۔ صرف پارٹی کے 4000 کارکنوں کو بورڈ و کارپوریشن کے نامزد عہدے دینے کا پیغام دینے کے لیے منعقد کیا گیا ہے ۔ ریاست میں خشک سالی سے 400 کسانوں نے خود کشی کی ہے ۔ گرمی کی شدت سے سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں ان کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا ۔ پلینری سیشن میں خشک سالی پر ایک سطری قرار داد منظور کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا گیا ۔ جب کہ سپریم کورٹ نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں تلگو ریاستوں کو خشک سالی سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے اندرون ماہ انہیں رپورٹ دینے کی ہدایت دی ہے باوجود اس کے چیف منسٹر کی جانب سے خشک سالی کو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ تلنگانہ حکومت خشک سالی سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی پلان تیار کرنے اور تمام آئی اے ایس آفیسرس کو متحرک کرتے ہوئے 10 اضلاع کا جائزہ لینے کی ہدایت دینے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے پلینری اجلاس میں مرغن غذاؤں کا استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غریب عوام اور کسان مزدور پیشہ افراد ایک وقت کے کھانے کے لیے ترس رہے ہیں جب حکمران جماعت کے قائدین ہمہ اقسام کے پکوان کا استعمال کرتے ہوئے جشن منا رہے ہیں انہوں نے ضمانت روزگار اسکیم پر متاثرہ علاقوں میں سختی سے عمل کرنے پر زور دیا ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے فلاح و بہبود کے معاملے میں تلنگانہ کو ملک بھر میں سرفہرست مقام حاصل ہونے کا دعویٰ کرنے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں ریزرو بنک آف انڈیا نے فلاحی کاموں پر فنڈز خرچ کرنے والی ریاستوں کی فہرست جاری کی ہے ۔ جس میں ریاست تلنگانہ کو 10 واں مقام حاصل ہوا ہے ۔ فلاحی کاموں کے اخراجات کے معاملے میں تلنگانہ ریاست آندھرا پردیش سے پیچھے ہے تعلیم کے اخراجات میں تلنگانہ کو ملک بھر میں سب سے آخر 29 واں مقام حاصل ہوا ہے ۔۔