تقسیم ریاست کے دوران دھاندلیوں کو روکنے پر زور: دیوی پرساد
حیدرآباد۔4مئی(سیاست نیوز) ملکی اور غیر ملکی قوانین کا استحصال کے بعد علاقہ تلنگانہ کی سرکاری ملازمتوں پر سیما آندھرا ملازمین کی غیر معمولی اجارہ داری علیحدہ ریاست تلنگانہ جدوجہد میں شدت کی وجہہ ہے۔ صدر تلنگانہ گزیٹیڈ آفیسرس اسوسیشن مسٹر دیوی پرساد نے تلنگانہ ریسور س سنٹر کے ہفتہ واری مذاکر ے سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔انہوں نے مزید کہاکہ تلنگانہ کے قابل اور تجربہ کار ملازمین کو نظر انداز کرتے ہوئے سیما آندھرا ملازمین نے علاقہ تلنگانہ کے تمام سرکاری شعبوں کے اعلی عہدوں پر قبضہ کرلیاجس کا سلسلہ آج تک جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملکی قانون نافذ ہونے کے بعد سیما آندھرا ملازمین نے غیر قانونی طریقہ سے تلنگانہ میںرہائشی سرٹیفکیٹ حاصل کیا اور خود کو تلنگانہ کا ملکی ظاہر کرتے ہوئے سرکاری شعبوں میں ملازمت حاصل کرنے میںکامیابی حاصل کی۔ انہوں نے 1956کے بعد سے لیکر علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تقسیم کا عمل پورا ہونے تک ملکی اور غیر ملکی قوانین کے استحصال کی تحقیقات کو لازمی قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کی تقسیم بالخصوص سرکاری شعبوں میں ملازمت کی تقسیم میںشفافیت برتی گئی تو یقینی طور پر نئی ریاست تلنگانہ میں چار لاکھ سے زائد نئی ملازمتوں کا تلنگانہ کے نوجوانوں کو موقع ملے گا۔ مسٹر دیوی پرساد نے علیحدہ تلنگانہ کی پہلی حکمران سیاسی جماعت کی ذمہ داریوں پر کہاکہ سرکاری شعبوں اور ملازمتوں کی تقسیم میں کسی بھی قسم کی دھاندلی اور ناانصافی کو روکنے کی تمام تر ذمہ داری مذکورہ سیاسی جماعت پر عائد ہوگی۔ ریاست کی تنظیم جدید کے موقع پر ملازمتوں کی تقسیم کا عمل کے عنوان سے منعقدہ تلنگانہ ریسورس سنٹر کے 120 ویں مذاکرے میں تلنگانہ کے مختلف سرکاری شعبوں سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کے علاوہ سینکڑوں تلنگانہ حامیوں نے بھی شرکت کی۔