تلنگانہ کے ساتھ نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے کا فیصلہ

پارلیمنٹ میں موثر نمائندگی کرنے اور حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کی جائے گی : کویتا
حیدرآباد۔/21جولائی، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ کویتا نے کہا کہ تلنگانہ کے حقوق کو حاصل کرنے اور ناانصافیوں کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی جائے گی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ ترقیاتی شعبہ میں تلنگانہ کے ساتھ کی جارہی ناانصافیوں کے علاوہ ہائی کورٹ کی تقسیم کے مسئلہ کو پارلیمنٹ میں موضوع بحث بناتے ہوئے ضرورت پڑنے پر کارروائی میں رکاوٹ پیدا کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے مسائل اور حقوق کے مسئلہ پر کسی بھی سمجھوتہ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کو ایک سال مکمل ہونے کے باوجود ابھی تک تلنگانہ عوام کو اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بارہا تیقن کے باوجود ابھی تک ہائی کورٹ کی تقسیم عمل میں نہیں لائی ہے جس کے باعث تلنگانہ عوام کو کئی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے مسائل پر مرکزی حکومت کا رویہ افسوسناک ہے۔ ریاست کی ترقی اور دیگر اُمور کے سلسلہ میں مرکز تعاون کے بجائے آندھرا پردیش حکومت کی شکایات پر تلنگانہ سے معاندانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو درکار فنڈز کی اجرائی کے سلسلہ میں مرکزی حکومت کی عدم پیشرفت نے ریاست کیلئے کئی مسائل پیدا کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دستوری اعتبار سے تلنگانہ کو جو حقوق ملنے چاہیئے اس کی اجرائی میں مرکز کی لاپرواہی کے خلاف پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے ساتھ انصاف کے بجائے آندھرا پردیش حکومت کی شکایات کی سماعت کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں مسائل پیدا کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے آندھرا پردیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مرکزی حکومت میں حلیف جماعت کی حیثیت سے شامل ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تلگودیشم تلنگانہ ریاست کے خلاف کام کررہی ہے۔