تلنگانہ کے تمام مراکز رائے دہی پر سی سی ٹی وی کیمرے

انتخابات کو شفاف بنانے سخت اقدامات ، آج اعلامیہ کی اجرائی

حیدرآباد۔6نومبر(سیاست نیوز) الیکشن کمیشن آف انڈیا نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاست تلنگانہ کے تمام مراکز رائے دہی پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میں لائی جائے گی جبکہ سابق میں صرف حساس مراکز رائے دہی پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میں لائی جاتی تھی۔ شہر حیدرآباد کی سیاسی جماعتوں بالخصوص اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے الیکشن کمیشن کے اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ تمام مراکز رائے دہی پر سی سی ٹی وی کے ذریعہ نگرانی کا فیصلہ شفاف انتخابات کے انعقاد میں اہم پیشرفت ثابت ہوگا بشرطیکہ اعلان پر من و عن عمل آوری کو یقینی بنایا جائے کیونکہ شہر حیدرآباد میں کئی برسوں سے انتخابات کے دوران مراکز رائے دہی پر سی سی ٹی کیمروں کی تنصیب کا مطالبہ کیا جا تا رہاہے لیکن اس کے باوجود اس مطالبہ پر عمل آوری کے بجائے صرف محدود مراکز رائے دہی پر سی سی ٹی وی کیمروں کے نام پر ویب کیمروں کے ذریعہ ویب کاسٹنگ کرتے ہوئے یہ کہا جاتا ہے کہ کیمروں کے ذریعہ نگرانی کی جا رہی ہے لیکن اس مرتبہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے کئے گئے اعلان سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے تمام مراکز رائے دہی پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کے سلسلہ میں ضلع الکٹورل آفیسر اور ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے اقدامات کئے جائیں گے۔ریاست تلنگانہ میں مجوزہ اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں 7نومبر کو اعلامیہ کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی اور اس کے فوری بعد مراکز رائے دہی پر بھی سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کے اقدامات کئے جائیں گے۔ بتایاجاتاہے کہ ریاست تلنگانہ کے تمام مراکز رائے دہی پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی ہدایات کے موصول ہونے کے فوری بعد چیف الکٹورل آفیسر نے تمام اضلاع کے انتخابی عہدیداروں کو ہادیت جاری کردی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں اقدامات کو یقینی بناتے ہوئے رپورٹ پیش کریں۔سیاسی جماعتوں کے ذمہ دارو ںنے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو قوانین کے مطابق انتخابات کے انعقاد کیلئے ریاست تلنگانہ میں رائے دہی کے موقع پر تمام مراکز رائے دہی کی نگرانی نیم فوجی دستوں کے حوالہ کرنی چاہئے۔ اور نیم فوجی دستوں کے عہدیداروں کو ہی اس بات کی ذمہ داری تفویض کی جانی چاہئے کہ وہ مراکز رائے دہی میں داخل ہونے والوں کی شناخت کی جانچ کریں کیونکہ اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ ہوم گارڈ یا کانسٹبل سطح کے ملازمین کو یہ ذمہ داری تفویض کی جاتی ہے جس کے سبب وہ مقامی غنڈہ گردی سے خائف ہوتے ہیں۔ اور تلبیس شخصی کے ذریعہ ووٹ ڈلوانے والوں کی جانب سے انہیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس کے باعث رائے دہندوں کی شناخت نہیں ہوتی اور ہو کوئی مرکز رائے دہی میں داخل ہونے لگتا ہے۔