تلنگانہ کے آبپاشی منصوبوں پر اے پی کا اعتراض

تنازعہ پرآبی کونسل کا اجلاس طلب کرنے چندرا بابو کا مرکز سے مطالبہ
وجئے واڑہ۔2مئی ( پی ٹی آئی) حکومت آندھراپردیش نے حکومت تلنگانہ کی جانب سے 2014 کے آندھراپردیش تنظیم جدید قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے کرشنا و گوداوری پر نئے آبپاشی پراجکٹوں کی تعمیر کے مسئلہ پر غوروبحث کیلئے آج مرکز سے درخواست کی کہ مرکزی وزیر آبی وسائل کے زیرقیادت کلیدی کونسل کا اجلاس فی الفور طلب کیا جائے ۔ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی صدارت میں منعقدہ کابینی اجلا نے مرکز سے یہ درخواست بھی کی کہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ کلیدی کونسل کی جانب سے اس مسئلہ کی یکسوئی تک حکومت تلنگانہ ان دونوں دریاؤں پر نئے پراجکٹوں کی تعمیر پر مزید کوئی پیشرفت نہ کرے ۔ چند ا بابونے اخباری نمائندوں سے کہا کہ کابینہ نے اس مسئلہ پر ایک قراراد منظور کی ہے جو مرکز کو پیش کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ حکومت تلنگانہ نے کے ۔7 نشیبی کرشنا ذیلی طاس ‘ پالاسورو  ۔سنگاریڈی ( برائے 90ٹی ایم سی فٹ) اور ڈنڈی (30فٹ ) جیسی دو نئی لفٹ آبپاشی اسکیموں کیلئے تعمیر کا آغاز کی ہے ۔ نائیڈو نے کہا کہ یہ سب کچھ مروجہ ضابطوں کی خلاف ورزی کے ساتھ کیا جارہا ہے جس کو قانونی منظوری حاصل نہیں ہے ۔ تلنگانہ کی ان اسکیمات سے آندھراپردیش کے عوام بری طرح متاثر ہوں گے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے مزید کہا کہ ’’ ہم کسی شوروغل کے بغیر اس تنازعہ کا دوستانہ حل چاہتے ہیں ۔ بالائی علاقہ کی ریاستیں من مانی انداز میں پراجکٹس تعمیر نہیں کرسکیں ۔ کسی پراجکٹ سے دوسروں کے مفاد متاثر نہیں ہونا چاہیئے ‘‘ ۔