تشکیل تلنگانہ عوام اور ملازمین کا نتیجہ ، اے ریونت ریڈی کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 2 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ راشٹرا سمیتی سربراہ و چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے ریاست تلنگانہ میں پہلی کابینہ کی تشکیل میں ’ فیملی پیاکیج ‘ دیا ہے ۔ رکن اسمبلی و ترجمان تلگو دیشم مسٹر اے ریونت ریڈی نے آج پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا ۔ مسٹر ریونت ریڈی نے کابینہ کی تشکیل و قلمدانوں کی تقسیم پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر یہ سمجھ رہے ہیں کہ تلنگانہ کی تشکیل ان کی مرہون منت ہے جب کہ تشکیل تلنگانہ عوام کی قربانیوں اور ملازمین کی جدوجہد کا نتیجہ ہے ۔ رکن اسمبلی تلگو دیشم نے بتایا کہ کے سی آر ریاست تلنگانہ میں اقتدار کے حصول کے ذریعہ
اپنے خاندان کو ثمرات پہنچانے کا عمل شروع کرچکے ہیں۔ انہوں نے ٹی آر ایس سربراہ پر اقرباء پروری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس سربراہ نے صرف ایسے لوگوں کو قلمدان تفویض کئے ہیں جو ان کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں یا پھر بلا چوں و چراں ان کی ہر بات ماننے تیار رہتے ہیں ۔ مسٹر ریونت ریڈی نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ کی ترقی کے لیے یہ ضروری ہے کہ نئی حکومت عہدیداروں کو آزادانہ منصوبہ سازی کا موقعہ فراہم کرے اور سیاسی مداخلتوں کو روکتے ہوئے نئی ریاست کی ترقی کی راہ ہموار کرے لیکن حکومت کے پہلے اقدام سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت عہدیداروں پر اپنا راست کنٹرول اور منصوبہ سازیوں میں سیاسی مداخلتوں کا منصوبہ رکھتی ہے رکن اسمبلی تلگو دیشم نے نو تشکیل شدہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر آزادانہ خدمات کی انجام دہی اور ریاست میں صاف و شفاف حکمرانی کے اپنے منصوبہ کو عوام کے سامنے لائے۔۔