تلنگانہ کی ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی ’’راون‘‘ طرز سے تعبیر

چیف منسٹر کے سی آر کی بھتیجی و کانگریس قائد رمیا کا ریمارک
حیدرآباد 4 ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی طرز حکمرانی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیف منسٹر کی حقیقی بھتیجی و کانگریس قائد شریمتی رمیا نے ٹی آر  ایس کو ’’راون طرز کارکردگی‘‘ کی پارٹی سے تعبیر کیا اور کہاکہ عوامی رائے حاصل کئے بغیر اضلاع کی تقسیم عمل میں لانے کے اقدامات کررہے ہیں جوکہ بالکلیہ طور پر غیر جمہوری عمل کے مترادف ہے۔ شریمتی رمیا نے رکن پارلیمان ٹی آر ایس شریمتی کویتا کے طرز عمل کو بھی حدف ملامت بناتے ہوئے کہاکہ شریمتی کویتا کو چاہئے کہ وہ اپنی زبان کو لگام دیں اور جو زبان کو آئے کہہ دینا ان کے لئے مناسب نہیں ہے۔ انھوں نے گدوال کے ساتھ کی جانے والی ناانصافی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ رکن اسمبلی گدوال و سابق وزیر شریمتی ڈی کے ارونا گدوال کے حدود تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ وہ عوام کے دلوں میں رہ کر عوامی مفادات کا تحفظ کرنے کے لئے جدوجہد کررہی ہیں۔ شریمتی رمیا نے ٹی آر ایس صدر و چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی آمرانہ طرز حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ تلنگانہ حکومت صرف چار شخصیتوں تک ہی محدود ہوکر رہ گئی اور ان چار شخصیتوں کے اشاروں پر اعلیٰ عہدیدار کام انجام دے رہے ہیں۔ جبکہ ڈپٹی چیف منسٹروں اور ریاستی وزراء کا وجود صرف برائے نام ہوکر رہ گیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ تلنگانہ حکومت چیف منسٹر، ان کے فرزند کے ٹی راما راؤ، دختر کویتا اور بھانجے ہریش راؤ کے ذریعہ ہی چل رہی ہے جبکہ دیگر وزراء نہیں کے برابر ہیں۔ کانگریس شریمتی شریمتی رمیا نے کہاکہ ٹی آر ایس کی زیرقیادت تلنگانہ حکومت میں سوائے چیف منسٹر، وزیر بلدی نظم و نسق، وزیر آبپاشی اور رکن پارلیمان نظام آباد کے کوئی بھی خوش نہیں ہیں بلکہ ہر ایک میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔