حیدرآباد۔/21مارچ، ( پی ٹی آئی) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ تلنگانہ نے رواں سال اپنی آمدنی میں 22 فیصد کی شرح ترقی درج کرائی ہے۔ وہ یہاں قانون ساز کونسل میں مخاطب تھے انہوں نے کہاکہ ہم نے اچھی آمدنی حاصل کی جو ملک میں کوئی دیگر ریاست نہیں کرپائی۔ ہماری شرح ترقی 22 فیصد ہے اور یہ 22 فیصد ریاستی آمدنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مختلف شعبوں میں تیز رفتار ترقی کی ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں ریاست کے سرمایہ مصارف تقریباً 1.24 لاکھ کروڑ روپئے ہے جبکہ غیر منقسم آندھرا پردیش میں نئی ریاست کی تشکیل سے قبل کے 10 سال کے دوران یہی مصارف 1.29 لاکھ کروڑ روپئے تھے۔ انہوں نے اپوزیشن بی جے پی کی اس تنقید کو مسترد کردیا کہ ریاست کے قرضے بڑھ چکے ہیں، اور کہا کہ مرکز نے بھی قرض کے معاملہ میں قابل لحاظ رقم ادا کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کا قرض اس کے جی ایس ڈی پی کا صرف 21 فیصد ہے۔ چیف منسٹر نے ادعاء کیا کہ ملک کو آزادی کے بعد سے اب تک کہیں زیادہ ترقی کرلینا چاہیئے تھا۔ چین جو چند دہے قبل ہندوستان سے پیچھے تھا، اب غیر معمولی ترقی کرچکا ہے۔(ابتدائی خبر صفحہ 2 پر )