کلکٹرس سے وضاحت طلبی معنیٰ خیز ، جی وینکٹ رمنا ریڈی سابق چیف وہپ کا بیان
حیدرآباد ۔ 6 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : سابق گورنمنٹ چیف وہپ جی وینکٹ رمنا ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کی ترقیاتی و فلاحی کاموں پر گرفت انتہائی کمزور ہے ۔ حکومت کی جانب سے شروع کردہ کوئی بھی کام پائے تکمیل کو نہیں پہونچا اور انہیں اس کی چیف منسٹر کو جانکاری ہے ۔ حکومت کی جانب سے دو سال ’ اپنا گاؤں اپنی منصوبہ بندی ‘ پروگرام شروع کیا گیا تھا ۔ سرکاری مشنری ، وزراء اور ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی نے اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر کرنے کے معاملے میں زمین آسمان ایک کردی ۔ تاہم اس کے کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے اور نہ ہی کبھی چیف منسٹر یا وزراء اس اسکیم پر عمل آوری کا کوئی جائزہ لیا ۔ چیف منسٹر تلنگانہ نے کل کلکٹرس کا اجلاس طلب کرتے ہوئے دوبارہ اپنا گاوں اور اپنی منصوبہ بندی پروگرام کے تعلق سے وضاحت طلب کی ہے جو معنی خیز ہے ۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ چیف منسٹر کی نظم و نسق پر کتنی پکڑ ہے ۔ ماضی میں چیف منسٹر نے اپنے شروع کردہ پروگرام کے بارے میں عہدیداروں سے کوئی وضاحت طلب نہیں کی اور نہ ہی عہدیداروں نے چیف منسٹر کو اس کی کوئی اطلاع دی ۔اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ چیف منسٹر ریاست میں چلائے جانے والے پروگرامس سے کتنا واقف ہیں اور نظم و نسق پر ان کی گرفت کتنی مضبوط ہے ۔ قدیم اسکیم کو نئی اسکیم کی طرح پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ سابق گورنمنٹ چیف وہپ نے کہا کہ تعجب کی بات یہ ہے کہ چیف منسٹر نے کلکٹرس سے ضلعی سطح پر رپورٹس طلب کی ہے کہ سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی فہرست پیش کریں جب کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد حکومت تلنگانہ نے ایک روزہ جامع سروے کرایا تھا ۔ جس میں حکومت کے پاس سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والوں کی تمام اعداد و شمار موجود ہیں ۔ اگر ان اعداد و شمار کو منظر عام پر لایا گیا تو معلوم ہوجائے گا کہ ریاست میں کتنے عوام بے گھر اور کتنے نوجوان بیروزگار ہیں ۔ اس کا سنجیدگی سے جائزہ لینے پر بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے اور ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کا حکومت کو اندازہ ہوجائے گا ۔ چیف منسٹر اپنی قیام گاہ سے اقتدار چلا رہے ہیں اور پریس نوٹ کے ذریعہ فرمان جاری کرتے ہوئے من مانی کررہے ہیں جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ بدعنوانیوں کا خاتمہ کرنے کے معاملے میں حکومت کی جانب سے بلند بانگ دعوے کیے جارہے ہیں جب کہ ٹی آر ایس حکومت سر سے پاؤں تک بدعنوانیوں میں ڈوبی ہوئی ہے ۔۔