تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ کیلئے اپوزیشن کی سازش: ہریش راؤ

چندرا بابو نائیڈو اپنی ریاست پر توجہ دیں ، وزیرآبپاشی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 3۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے عوام سے اپیل کی کہ تلنگانہ کی ترقی اور پراجکٹس کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والی جماعتوں کو ووٹ کے ذریعہ جواب دیں۔ تلنگانہ بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ کانگریس اور تلگو دیشم نے تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی سازش تیار کی ہے۔ عوام کی ذمہ داری ہے کہ انہیں شکست دے کر تلنگانہ کی ترقی کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ مہا کوٹمی کو ووٹ دینے کا مطلب تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔ ٹی آر ایس کو کامیاب بنانا ترقیاتی اور فلاحی اقدامات کو مزید آگے بڑھانے کے مترادف ہے۔ ہریش راؤ نے چندرا بابو نائیڈو کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تلنگانہ کے پراجکٹس کے خلاف مرکز سے نمائندگی کرنے والے نائیڈو آج 4 نشستوں کیلئے تلنگانہ عوام سے غلط بیانی کر رہے ہیں۔ عوام تلنگانہ کی دوست اور دشمن سے اچھی طرح واقف ہیں، وہ مہا کوٹمی کو ہرگز کامیاب نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست جو قربانیوں کے ذریعہ حاصل کی گئی ، آج اس کے خلاف سازشیں کی جارہی ہے ۔ مہا کوٹمی کی سیاست کے سبب 1956 ء کی صورتحال واپس آسکتی ہے۔ عہدوں کی لالچ میں 1956 ء میں تلنگانہ کو آندھراپردیش میں ضم کیا گیا تھا جس کے لئے کانگریس قائدین ذمہ دار ہیں۔ آج بھی وہی صورتحال دکھائی دے رہی ہے۔ عوام کو چاہئے کہ وہ کافی غور و غوض کے بعد اپنے ووٹ کا استعمال کریں ۔ ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کا الیکشن معمول کا الیکشن نہیں ہے جہاں ایک پارٹی کو اقتدار اور دوسری کو اپوزیشن میں بٹھایا جاتا ہے۔ تلنگانہ کی موجودہ صورتحال انتہائی سنگین ہے کیونکہ ریاست کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔ عوام کو اس بات کا فیصلہ کرنا چاہئے کہ تلنگانہ اس پارٹی کے ہاتھ میں محفوظ رہے گا اور ترقی کی رفتار جاری رہے گی۔ انہوں نے سرکاری ملازمین ، دانشوروں ، طلبہ اور مختلف طبقات کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ چوکسی اختیار کرتے ہوئے تلنگانہ کے مخالفین کو شکست دیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو جو اپنی ریاست میں عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں، وہ تلنگانہ میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ نائیڈو کھمم اور شہر کے ان علاقوں میں مہم کیوں چلا رہے ہیں جہاں آندھرائی باشندے ہیں۔ ورنگل اور کریم نگر جیسے اضلاع میں انہوں نے انتخابی مہم کیوں نہیں چلائی ۔ کانگریس قائدین نے تلنگانہ کی عزت نفس کو چندرا بابو نائیڈو کے قدموں میں رکھ دیا ہے۔ انہوں نے حیدرآباد ہائی کورٹ کی جانب سے ناگم جناردھن ریڈی کی درخواست کو مسترد کئے جانے کا خیرمقدم کیا اور اسے تلنگانہ عوام کی کامیابی قرار دیا۔ پراجکٹس کی تعمیر میں کمیشن حاصل کرنے کے ناگم جناردھن ریڈی کے الزامات کو عدالت نے مسترد کردیا ہے۔ اس طرح کانگریس کے الزامات غلط ثابت ہوئے۔ عوام کو چاہئے کہ وہ اپنے ووٹ کے ذریعہ مہا کوٹمی کو سبق سکھائیں۔