سودیشی درشن اسکیم سے ریاست کو تین پراجکٹس منظور ، ایٹالہ راجندر کا بیان
حیدرآباد ۔ 2 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : وزیر فینانس تلنگانہ ایٹالہ راجندر نے بتایا کہ تلنگانہ کو ملک کا سیاحتی مرکز کے طرز پر ترقی دینے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ محبوب نگر میں 140 کروڑ روپئے کی لاگت سے ترقیاتی کام انجام دئیے جارہے ہیں ۔ سودیشی درشن اسکیم کے تحت ریاست کو تین پراجکٹس دستیاب ہوئے ہیں ۔ کانگریس کی رکن اسمبلی ڈاکٹر گیتا ریڈی نے کانگریس کے دور حکومت میں اور بھی زیادہ ترقیاتی کام کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ وقفہ سوالات کے دوران پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ایٹالہ راجندر نے کہا کہ حکومت میں سیاحتی مراکز کو ترقی دینے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کررہی ہے ۔ کروڑہا روپئے خرچ کئے جارہے ہیں ۔ تلنگانہ میں کئی ایسے قدرتی مناظر اور ماحول ہیں جنہیں سیاحتی مراکز کے طور پر ترقی دینے کے مواقع ہیں ۔ محبوب نگر میں جہاں 140 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں ۔ وہی ورنگل اور عادل آباد پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ شہر حیدرآباد میں گنبدان قطب شاہی ، مکہ مسجد کے علاوہ دوسرے تاریخی عمارتوں کی نگہداشت اور حفاظت کے ساتھ ترقیاتی اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ حکومت کے ان ترقیاتی اقدامات سے مقامی اور بیرونی سیاحوں کی آمد میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ ریاست کو کئی ایوارڈس حاصل ہوئے ہیں ۔ یادادری ، ویملواڑہ منادر کو ترقی دی جارہی ہے ۔ ڈاکٹر جے گیتا ریڈی نے ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کی جانب سے متحدہ آندھرا پردیش میں تلنگانہ کے سیاحت کو نظر انداز کرنے کے الزام پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت ارکان کی جانب سے ایوان کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ پرتیا ریسٹورنٹس کانگریس کے دور حکومت میں قائم کئے گئے تارامتی بارہ دری ، حسین ساگر میں کشتیاں وغیرہ سب کانگریس دور حکومت کے کارنامے ہیں پریاٹک بھون بھی تبھی تعمیر کیا گیا ہے ۔ کانگریس کے رکن اسمبلی بٹی وکرامارک نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے حسین ساگر میں ڈالفن کے غوطے مارنے کے مناظر دیکھانے کا اعلان کیا ابھی تک کچھ نہیں ہوا یہاں تک کہ کاٹیجس بھی تعمیر نہیں کئے گئے ۔۔