تلنگانہ کو خصوصی موقف دینے مرکز سے کے سی آر کا مطالبہ

نئی دہلی ۔ 11 ۔ اکٹوبر : ( پی ٹی آئی ) : تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج یہاں مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی سے ملاقات کی اور نو تشکیل شدہ ریاست (تلنگانہ ) کو خصوصی موقف دینے کا مطالبہ کیا۔ لوک سبھا میں ٹی آر ایس کے ڈپٹی فلور لیڈر بی ونود کمار نے اس ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی موقف دینے کے مطالبہ کو حق بجانب ثابت کرتے ہوئے وزیر فینانس کو تلنگانہ کی پسماندگی کے مسئلہ سے واقف کروایا گیا ۔ ونود کمار نے کہاکہ ’ تلنگانہ کے 10 کے منجملہ 8 اضلاع کو منصوبہ بندی کمیشن کی جانب سے پسماندہ قرار دیا گیا تھا ۔ مزید برآں ہماری نئی ریاست کے لیے خصوصی موقف بہر صورت کلیدی اہمیت رکھتا ہے ‘ ۔ ونود کمار نے کہا کہ ارون جیٹلی نے یہ کہتے ہوئے کہ آمدنی پیدا کرنے والا شہر حیدرآباد اس نئی ریاست کا حصہ ہے سوال کیا کہ تو پھر اس صورت میں تلنگانہ کو خصوصی موقف دینے کی کیا ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ’ وزیر فینانس سے ہم نے کہا کہ حیدرآباد کو اب پہلے کے تخمینہ میں ظاہر کردہ آمدنی نہیں ہورہی ہے ۔ کیوں کہ متحدہ آندھرا پردیش میں تیل کمپنیاں اور اے پی بیوریجیس کارپوریشن حیدرآباد میں ٹیکس ادا کیا کرتے تھے تاہم تقسیم کے بعد یہ کمپنیاں دونوں ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں ٹیکس ادا کررہی ہیں ۔ چنانچہ حیدرآباد کو اب اس حد تک بھاری ٹیکس موصول نہیں ہورہے ہیں جیسا کہ پہلے ظاہر کیا گیا تھا ‘ ۔ ونود کمار نے کہا کہ تلنگانہ کے چیف منسٹر نے تلنگانہ کو ٹیکس رعایت اور ترغیبات فراہم کرنے کے علاوہ خصوصی فنڈس دینے کے موضوعات پر وزیر فینانس سے تبادلہ خیال کیا ۔۔