حیدرآباد ۔ 2 ۔ جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریاست تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست تلنگانہ کے پہلے یوم تاسیس کے موقع پر طویل عرصہ سے ملازمتوں کے منتظر تلنگانہ کے بے روزگار تعلیم یافتہ افراد کو خوشخبری دیتے ہوئے ماہ جون کے اختتام (ماہ جولائی کے آغاز پر) تک مختلف محکمہ جات میں مخلوعہ 25 ہزار جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے کیلئے اعلامیہ جاری کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ تمام کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے عمل کو ماہ جون میں مکمل کرلیا جائے گا اور یکم جولائی سے ان کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنادیا جائے گا۔چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے فخریہ طور پر اعلان کیا کہ تلنگانہ ملک کی وہ پہلی ریاست ہے جہاں صرف فلاحی شعبہ کیلئے 28000 کروڑ روپئے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہمارا مقصد ہے کہ بھلائی اور ترقی کے ذریعہ سنہرا تلنگانہ بنانے کا مقصد حاصل کیا جائے ۔ کے سی آر نے سابق حکومتوں کے خلاف اسکیمات کا مذاق اڑاتے ہوئے الزام عائد کیا کہ فربہ جسم موٹے تازے لیڈرس غریب عوام کو راشن کی دوکانوں کے ذریعہ موٹا چاول سربراہ کیا کرتے تھے لیکن ہم دبلے پتلے ہیں، مراعات سے محروم غریب عوام کو باریک چاول سربراہ کر رہے ہیں۔ آج یہاں پریڈ گراؤنڈ سکندرآباد پر ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے پہلے یوم تاسیس کے سلسلہ میں شاندار پیمانہ پر رنگا رنگ منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اس بات کا اعلان کیا کہ جاریہ سال ہی بے گھر افراد کیلئے 50 ہزار ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی ۔ قبل ازیں چیف منسٹر نے پریڈ گراؤنڈ پر قومی پرچم کشائی انجام دیتے ہوئے پریڈ میں شامل پولیس کے جتھوں (کانٹنجنٹس) کا معائنہ کیا اور پھر ان پولیس جتھوں کے ذریعہ گارڈ آف آنر کی سلامی لی۔ چیف منسٹر نے اپناسلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ کو سر سبز و شاداب بنانے کیلئے جاریہ سال کے دوران 300 کروڑ پودوں کی شجر کاری کو یقینی بنایا جائے گا ۔ انہوں نے اس موقع پر حصول تلنگانہ کیلئے عظیم قربانی دینے والے شہیدان تلنگانہ کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے تلنگانہ عوام کو پہلی یوم تاسیس کی مبارکباد دی اور کہا کہ کئی جدوجہد ، تحریکوں و احتجاج اور عظیم قربانیوں کے نتیجہ میں آج ہمیں علحدہ ریاست تلنگانہ حاصل ہوسکی ۔اگر دوران جدوجہد کسی قسم کی کوتاہی برتی جاتی تو آج علحدہ ریاست تلنگانہ کا حصول ہرگز ممکن نہیں ہوسکتا تھا۔ چیف منسٹر نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ آج ریاست بھر میں یوم تاسیس ریاست تلنگانہ کا تہوار منایاجارہا ہے اور کہا کہ وہ تلنگانہ عوام کی خدمت کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے بلکہ ممکنہ حد تک وہ اپنے آپ کو تلنگانہ عوام کی خدمت کیلئے وقف کردیں گے ۔ چیف منسٹر نے بعض قائدین کے ان ریمارکس پر گہرے تاسف کا اظہار کیا کہ اگر علحدہ ریاست تلنگانہ تشکیل پائے گی تو ریاست تلنگانہ میں مکمل طور پر تاریکی پائی جائے گی لیکن حکومت تلنگانہ نے ان تمام باتوں کو نہ صرف جھوٹ پر مبنی بلکہ غلط ثابت کر دکھایا بلکہ سابق متحدہ ریاست آندھراپردیش کے مقابلہ میں آج ریاست تلنگانہ میں کسی کٹوتی کے بغیر موثر برقی سربراہی کو یقینی بنایا گیا ۔ مسٹر چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ بہت جلد دامرچرلہ کے مقام پر (ضلع نلگنڈہ میں) 4000 میگا واٹ الٹرا ماڈرن سسٹم پرمبنی برقی پیداواری پراجکٹ کیلئے 8 جولائی کو سنگ بنیاد رکھا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ان اقدامات کے نتیجہ میں نہ صرف ریاست تلنگانہ میں فاضل برقی موجود رہے گی بلکہ دیگر پڑوسی ریاستوں کو بھی برقی فراہم کرنے کے موقف میں رہنے کی توقع کا اظہار کیا ۔ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے فلاح و بہبودی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ مختلف طبقات کی فلاح و بہبود پر حکومت اپنی اولین ترجیح دے رہی ہے اور اس سلسلہ میں مختلف فلاح و بہبودی اقدامات پر جملہ 28 ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ریاست تلنگانہ میں روبہ عمل لائی جانے والی اسکیمات شادی مبارک ، کلیان لکشمی ، آسرا پنشن کی فراہمی وغیرہ ملک بھر میں ہی مثالی اسکیمات ثابت ہورہی ہیں۔ ریاست کے سرکاری ملازمین کے ساتھ دوستانہ ماحول کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت نے سرکاری ملازمین کے دیرینہ حل طلب مسائل کی یکسوئی کرتے ہوئے انہیں پے ریویژن میں اضافہ کے ذریعہ 43 فیصد فٹمنٹ دینے کا نہ صرف اعلان کیا گیا بلکہ احکامات جاری کئے گئے ۔ اس طرح آر ٹی سی ملازمین نے اپنے دیرینہ حل طلب مسائل کی یکسوئی کے مطالبہ پر شروع کردہ ہڑتال کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت نے فی الفور ان کے مسائل کی یکسوئی کرتے ہوئے تنخواہوں پر نظر ثانی کرنے کے لئے 44 فیصد فٹمنٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے باقاعدہ طور پر احکامات بھی جاری کردیئے گئے اور آر ٹی سی کو خسارہ سے بچانے اور کارکردگی میں بہتری پیدا کر کے نفع بخش بنانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں اور ہر سال تلنگانہ کے بجٹ میں آر ٹی سی کو گرانٹ دینے کا حکومت نے فیصلہ کیا ۔ اس کے علاوہ آنگن واڑی ورکرس اور ہوم گارڈز کی تنخواہوں میں بھی بڑے پیمانہ پر اضافہ کیا گیا ۔ ریاست تلنگانہ میں اقلیتوں و درج فہرست قبائیلی طبقات (ٹرائیبلس ) کو 12 فیصد تحفظات کی فراہمی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ حکومت نے اقلیتی و قبائیلی طبقات کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا جائزہ لینے اور فی الفور ایک جامع رپورٹ حکومت کو پیش کرنے کیلئے ایک کمیشن تشکیل دیا گیا ہے اور کہا کہ اس رپورٹ کی وصولی کے فوری بعد 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے عمل کو شروع کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اقلیتوں و قبائیلی طبقات کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کیلئے حکومت تلنگانہ پابند عہد ہے ۔ انہوں نے ایک سالہ دور اقتدار میں حکومت کی جانب سے کئے گئے مختلف اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ پولیس کو عوام دوست بنانے اور عصری سہولتوں سے لیس کرنے کیلئے 400 کروڑ روپیوں کے مصارف سے نئی گاڑیاں و غیرہ فراہم کی گئیں۔ 17 ہزار کروڑ روپئے کے کسان قرضہ جات معاف کئے گئے ۔ خواتین کا مکمل تحفظ کرنے کیلئے ’’شی ٹیموں‘‘ کی تشکیل عمل میں لائی گئی ۔ 20 ہزار کروڑ روپیوں کے مصارف سے محکمہ جات عمارات و شوارع اور پنچایت راج کے تحت کی سڑکوں کو بہتر بنایا گیا ۔ تالابوں اور کنٹوں کا سابقہ موقف بحال کرنے کیلئے مشن کاکتیہ کے ذریعہ موثر و مثبت اقدامات کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ اپنی حکومت کے پانچ سال کے دوران جملہ 46 ہزار تالابوں کا سابقہ موقف بحال کرنے کی پرزور اپیل کی ۔ چیف منسٹر نے فلورائیڈ سے متاثرہ اضلاع نلگنڈہ اور محبوب نگر کے عوام کو صاف و شفاف پینے کا پانی فراہم کرنے کے مقصد سے 35 ہزار کروڑ روپیوں کے مصارف سے ’’پالمور لفٹ اریگیشن اسکیم اور 30 ہزار کروڑ کے مصارف سے کالیشورم لفٹ اریگیشن اسکیم کا بہت جلد سنگ بنیاد رکھنے کا اعلان کیا اور امکنہ جات کی تعمیر کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ چند ناگزیر وجوہات کی وجہ سے مکانات کی تعمیر میں کچھ تاخیر ضرور ہوئی ہے ۔ تاہم حکومت بہت جلد یعنی جاریہ سال کے دوران ہی 25 ہزار کروڑ روپیوں کے مصارف سے 50 ہزار مکانات تعمیر کر کے بے گھر افراد کو فراہم کرنے کے اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے پولیس عہدیداروں کی جانب سے پیش کردہ بعض مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے اس بات کا تیقن دیا کہ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور اس کمیٹی کی رپورٹ کی وصولی کے فوری بعد پولیس کو درپیش مسائل کی یکسوئی کردی جائے گی ۔چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ ریاست کے پہلے یوم تاسیس کے موقع پر اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوامی تعاون کے ذریعہ ریاست تلنگانہ کی ہمہ جہتی ترقی پر اپنی اولین ترجیح دیں گے۔