حکومت تلنگانہ کی ناکامی، طلبہ و عوامی مسائل کے جائزہ اجلاس میں تجاویز پر نااتفاقی
حیدرآباد /3 اکتوبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا اور قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی درمیان اختلافات منظر عام پر آئے ہیں۔ تلنگانہ تحریک میں اہم رول ادا کرنے والے کے جانا ریڈی، پنالہ لکشمیا کو صدر تلنگانہ پردیش کانگریس نامزد کرنے پر ناراض ہیں، جب کہ برسر عام پی لکشمیا نے بھی کے جانا ریڈی کو سینئر لیڈر تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف کانگریس ہائی کمان سے شکایت کی ہے۔ دو دن قبل پی لکشمیا نے کے جانا ریڈی، محمد علی شبیر اور پی سدھاکر ریڈی نے آپس میں ملاقات کرتے ہوئے تازہ سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس دوران محمد علی شبیر نے تلنگانہ حکومت کی ناکامی، کسانوں کے مسائل اور طلبہ و خواتین کے مسائل پر حکومت کے خلاف آواز اٹھانے کی تجویز پیش کی، جس کی پنالہ لکشمیا اور ڈپٹی فلور لیڈر کونسل پی سدھاکر ریڈی نے تائید کی، تاہم قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹی آر ایس نے اپنے اقتدار کے ابھی صرف 4 ماہ پورے کئے ہیں، لہذا سنبھلنے کے لئے حکومت کو مزید وقت دیا جائے۔ فی الوقت حکومت کے خلاف آواز اٹھانا جلد بازی ہوگی، لہذا کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے اس پر بار بار غور کیا جائے۔ اسی دوران مسٹر شبیر نے کہا کہ ضلع عادل آباد کے ایک کسان نے مسائل سے پریشان ہوکر خودکشی کی ہے، لہذا کانگریس قائدین کو اس کے گھر پہنچ کر ارکان خاندان سے ملاقات کرنا چاہئے۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس نے اس کی تائید کی اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اب تک 200 کسانوں نے خودکشی کی ہے، کسانوں کی فصلیں تباہ ہوئی ہیں، انھیں اناج پر اقل ترین قیمت وصول نہیں ہو رہی ہے، اس کے خلاف کانگریس کو آواز اٹھانے اور عوام میں گھل مل جانے کی ضرورت ہے۔